آرمی چیف سے ایرانی وزیرخارجہ کی ملاقات، دہشت گردی مشترکہ خطرہ ،باہمی تعاون سے نمٹنے پر اتفاق
شیئر کریں
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرسے ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دہشتگردی سے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی، دوران ملاقات پاکستان اور ایران کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں کا ادراک کرتے ہوئے فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اورایک دوسرے کے تحفظات کو زیادہ سے زیادہ سمجھنے پر زور دیا۔آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیرنے دوسری ریاست کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر زور دیتے ہوئے اسے مقدس، ناقابل تسخیر اور ریاست سے ریاست کے تعلقات کی بنیاد قرار دیا۔ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیاکہ دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس سے باہمی تعاون، بہتر رابطہ کاری اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت ہے،فریقین نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ قریبی رابطے میں رہا جائے گا۔آرمی چیف نے سلامتی کے خدشات کو دور کرنے کے لیے پائیدار رابطے اور دستیاب مواصلاتی ذرائع کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں فریقوں نے مشترکہ خطرات کے خلاف رابطہ کاری اور ردعمل کو بہتر بنانے کیلئے ایک دوسرے کے ملک میں فوجی رابطہ افسروں کی تعیناتی کے طریقہ کار کو جلد سے جلد فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ایرانی وزیرخارجہ اور آرمی چیف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ برادر ممالک کے درمیان کسی کو بھی خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ فریقین نے سرحدی علاقے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنے عزم کا بھی اعادہ کیا۔بیان کے مطابق پاکستان اور ایران برادرانہ پڑوسی ہیں اور دونوں ممالک کی تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ اور آرمی چیف کی ملاقات میں اس کی نشاندہی دونوں اطراف کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک ناگزیر ضرورت کے طور پر کی گئی۔