الیکشن سے ملک کو انتشار کے سوا کچھ نہیں ملے گا،شاہدخاقان کا دعوی
شیئر کریں
سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ کے متنازع ترین انتخابات ہونے جا رہے ہیں جہاں متنازع انتخابات ہوں وہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا تینوں بڑی جماعتیں ناکام ہوچکیں، میں اس سیاست سے اتفاق نہیں کرتا جہاں آج ن لیگ کھڑی ہے۔اینٹی کرپشن راولپنڈی نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کوآرڈی نیٹر حافظ عثمان کو شاہراؤں کے منصوبوں میں مبینہ کرپشن کی انکوائری کے لیے طلب کیا تو شاہد خاقان عباسی بھی دیگر کارکنوں کے ہمراہ اینٹی کرپشن ڈائریکٹریٹ پہنچ گئے۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں بھی بہت سے دعوت نامے آتے رہے، دو دن قبل کوآرڈی نیٹر حافظ عثمان کو اینٹی کرپشن طلب کیا، سمجھا ہوں کوآرڈی نیٹر جو پبلک آفس ہولڈر نہیں اسے طلب کرنے کا مقصد مجھے طلب کرنا ہے، آکر پوچھا تو سادے کاغذ پر لکھا تھا کہ دو سڑکوں کے ٹھیکے من پسند ٹھیکے داروں کو دیئے جس پر محکمے سے پوچھا تو سڑکیں بنی ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی دور میں بنی تھیں انھیں بتایا کہ گورنمنٹ ملازم نہیں ہے نہ ہی ٹھیکے دار ہے یہ بدنصیبی ہے کہ الیکشن ہورہے ہیں اور امیدواروں کی طلبیاں ہورہی ہیں جس ملک کا الیکشن متنازع ہو جائے وہ آگے نہیں بڑھ سکتا الیکشن کو غیر متنازع بنانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی ہے ایسے الیکشن جو ملک کو انتشار دیں گے اس کا حصہ نہیں ہوں اس پر مطمئن ہوں۔نیب اور اینٹی کرپشن ملک کے کرپٹ ترین ادارے بن چکے ہیں ان کا احتساب کون کرے گا؟ یہ الیکشن کے جوڑ توڑ کے لیے استعمال ہورہے ہیں، 1947سے لے کر اب تک ملک کا ہر الیکشن چوری کیا گیا۔ نوٹس دے کر بلالینا، زبردستی ووٹ لینا، اس سے ملک نہیں چلے گا تین بڑی جماعتیں ناکام ہو چکی ہیں کوئی نئی سیاسی جماعت اس ماحول میں نہیں بنے گی آج بھی وقت ہے اس الیکشن کو غیر متنازع بنائیں، الیکشن شفاف نظر آئیں اور عوام بھی مطئمن ہو، یہاں ہر کوئی سوال کرتا ہے کیا الیکشن ہو رہا ہے؟