میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ، غیر قانونی پراجیکٹ کو تحفظ ، بولیاں لگنے لگیں

سندھ بلڈنگ، غیر قانونی پراجیکٹ کو تحفظ ، بولیاں لگنے لگیں

ویب ڈیسک
منگل, ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی ( رپورٹ: نجم انوار) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر ایسٹ ایم رقیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیمالیشن ریحان خان عرف الائچی نے ملی بھگت کر کے ایک ارب روپے سے زائد مالیت کی تین غیر قانونی بلڈنگ مالکان/ بلڈر سے ایک کروڑ روپے سے زائد وصول کر کے تحفظ فراہم کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایک پروجیکٹ کو تعمیرات جاری رکھنے کی چھوٹ دی گئی ہے، باقی دو تیار پروجیکٹ فوری طور پر جعلی الاٹیز کو بسانے کی ہدایت کی ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابقہ سسٹم سرغنہ شہزاد آرائیں نے اسٹیڈیم روڈ پر نیو ٹاون تھانے کے سامنے اوورسیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹ نمبر 27-A پر غیر قانونی کثیرالمنزلہ کمرشل پروجیکٹ تعمیر کرنے کی غیر قانونی منظوری دی جس پر کام جاری ہے۔ یہ ایک ارب روپے سے زائد مالیت کا دوسرا نیسلے ٹاور بن رہاہے جس سے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ سسٹم آپریٹر ڈائریکٹر ایسٹ ایم رقیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈپٹی ڈائریکٹر ریحان خان عرف ریحان الائچی نے بلڈر شعیب اینڈ الطاف سے بھاری ڈیل کر کے کام جاری رکھنے کی اجازت دی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ دوسرا رہائشی پلاٹ نمبر 61M بلاک ٹو پی ای سی ایچ ایس جو 400 مربع گز کا ہے، اس پر دُہرا جرم کیا گیا ہے، پہلا جرم رہائشی پلاٹ کا غیر قانونی تجارتی استعمال منظور شدہ بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمرشل یونٹس بنائے گئے ہیں جن کی تعمیر کے دوران دوسرا جرم غیر قانونی دوسری منزل تعمیر کر کے کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کی مالیت 20 کروڑ روپے بتائی گئی ہے جس کے بلڈر/ مالک یوسف سے ریحان نے 30 لاکھ روپے وصول کر کے ڈیمالیشن لسٹ سے نکال دیا ہے۔ زرائع کے مطابق تیسرا غیر قانونی پروجیکٹ جہاں دُہرا جرم ہوا ہے، وہ بھی رہائشی پلاٹ ہے جس کا نمبر 338 بلاک 15 گلستان جوہر ہے۔ اس پر تین غیر قانونی پورشن بنائے گئے ہیں ۔گراونڈ فلور کی مالیت ڈھائی کروڑ روپے فرسٹ فلور تین کروڑ روپے اور تیسرا چھت سمیت ساڑھے تین کروڑ روپے مالیت کا ہے، اس پروجیکٹ کی مجموعی قیمت 9 کروڑ روپے بتائی گئی ہے اور یہ ٹھیکدار مافیا کا ہے جس سے بھاری نذرانہ لیا گیا ہے اور مذکورہ دونوں تیار پروجیکٹ کے مالکان/ بلڈر کو ریحان الائچی نے ہدایت دی ہے کہ فوری طور پر اپنے اپنے پروجیکٹ میں جعلی الاٹیز کو لا کر بٹھا دیا جائے تاکہ کہیں سے کوئی شکایت آئے تو ہم کہہ دیں گے پروجیکٹ آباد ہے اور ڈیمالیشن سے بچا لیں گے ۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایک ایک تفتیش ادارے نے اپنا کام شروع کر دیا ہے جبکہ ویجیلنس اور چیکنگ کے ذمہ دار ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل صامت علی خان کی خاموشی بھی پراسرار ہے تاہم ان سے موقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے ملنے اور بات سننے سے انکار کر دیا اسی طرح ریحان الائچی نے بھی موقف کے لیے جواب نہیں دیا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں