وزیر لیبر سعید غنی کی ناکامی ،سندھ میں بینظیر مزدور کارڈ کا منصوبہ کامیاب نہ ہو سکا
شیئر کریں
وزیر لیبر سعید غنی کی ناکامی، سندھ میں بینظیر مزدور کارڈ کا منصوبہ کامیاب نہ ہو سکا۔ رجسٹرڈ 6 لاکھ میں سے صرف 60 ہزار مزدوروں کو کارڈ مل سکے۔ منصوبے میں کرپشن کا شبہ۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق پیپلز کی حکومت سندھ نے مزدوروں کو مختلف سہولیات فراہم کرنے کے لیے بینظیر مزدور کارڈ متعارف کروایا۔ محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سندھ سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) نے بینظیر مزدور کارڈ کا منصوبہ ایک نجی فرم کے حوالے کیا اور یہ منصوبہ یکم جنوری 2021 کو شروع کیا گیا جو کہ 2 سال کی مدت میں مکمل ہونا تھا لیکن منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے۔ محکمہ لیبر کے پاس رجسٹرڈ مزدوروں کی تعداد 6 لاکھ 50 ہزار ہے لیکن نجی فرم صرف 60 ہزار مزدوروں کو بینظیر مزدور کارڈ جاری کر سکی ہے. وزیر لیبر سعید غنی کے قریبی ساتھی اور سیسی گورننگ باڈی کے میمبر محمد خان ابڑو ڈا?ریکٹر پروکیورمنٹ ڈاکٹر سعادت علی میمن نے دیگر افسران کی ملی بگھت کے ساتھ ک?ی بار بینظیر مزدور کارڈ کے منصوبے کے ل?ے سپلیمینٹری بجٹ جاری کروائی۔ سیسی گوررننگ باڈی کی منظوری کے علاوہ ڈاکٹر سعادت علی میمن میمبر گورننگ باڈی محمد خان ابڑو نے بینظیر مزدور کارڈ کی قیمت 1600 روپے مقرر کی۔ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے ایک کیس میں بینظیر مزدور کارڈ کے منصوبے میں خراب مالی معاملات اور مبینہ کرپشن کا ذکر کیا ہے لیکن مذکورہ کرپشن کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی۔