میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی دور میں 29 افرادکو فوجی عدالتوں سے سنائی گئی سزائیں سپریم کورٹ میں چیلنج

پی ٹی آئی دور میں 29 افرادکو فوجی عدالتوں سے سنائی گئی سزائیں سپریم کورٹ میں چیلنج

جرات ڈیسک
منگل, ۴ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف دور میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سنائی گئی سزائیں سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئیں۔ درخواست کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی جانب سے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں وفاق پاکستان، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید، جج ایڈووکیٹ جنرل (جیگ) برانچ اور چاروں ہائی کورٹس کے رجسٹرار بھی فریق بنائے گئے ہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی آئی دور میں 25 شہریوں کو فوجی عدالتوں سے دلوائی گئی سزائیں ختم کی جائیں، عدالت قرار دے کہ عمران خان، جنرل(ر) باجوہ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض نے اختیارات سے تجاوز کیا، عدالت قرار دے کہ ان تینوں اشخاص نے خلاف قانون شہریوں کو اغوا کیے رکھا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 29 شہریوں کو غیرقانونی طور پر سزائیں سنائی گئیں، سابق وزیراعظم، سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف کارروائی کی جائے، جیگ برانچ سے 29 شہریوں کو دی جانے والی سزاؤں کا ریکارڈ طلب کیا جائے، ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کو بھی متعلقہ ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے، پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت سزائیں پانے والوں اور زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا جائے۔ درخواست میں کہا گیا کہ 2020 میں ایک شہری کو سزائے موت اور ایک کو 20 سال قید کی سزا سنائی گئی، د یگر ملزمان کو فوجی عدالتوں نے 5 سے 10 سال تک کی سزائیں سنائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں