مارشل لا، ایمرجنسی کی خبریں قیاس آرائیاں ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر
شیئر کریں
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے واضح کیا ہے کہ جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی کیلئے استعمال کیاگیا وہاں انتشار پھیلا ،سیاستدان فوج کی غیرسیاسی ہونے کی سوچ کوتقویت دیں، اعلیٰ عسکری حکام کی چیف جسٹس سے ملاقات کی تفصیلات پبلک نہیں کی جاسکتی،الیکشن کیلئے فوج کی فراہمی پروزارت دفاع الیکشن کمیشن اورعدالت کو آگاہ کرچکی ہے، آرمی چیف قومی اتفاق رائے ہونے کے فارمولے کا اظہارکرچکے ہیں ،موجودہ حالات میں قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے، مارشل لا اور ایمرجنسی سے متعلق محض قیاس آرائیاں ہیں ،فوج میں احتساب کا عمل چلتا رہتا ہے ،پاک فوج کفایت شعاری کی حکومتی مہم کا بھرپور حصہ ہے ،ہر قسم کے اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے ، پاکستان کو خوش حال اور مستحکم ملک بنانا ہے،دہشتگردچندماہ سے بلوچستان اورکے پی میں حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں،کالعدم ٹی ٹی پی کاپاکستان مخالف انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہو چکا ہے ،کراچی اورپشاور کے2 بڑے واقعات کے ماسٹر مائنڈ ز پکڑے جا چکے ہیں، ملک میں روزدہشتگردی کیخلاف 70انٹیلی جنس بیسڈآپریشنزہورہے ہیں،بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار اطمینان بخش ، سی پیک کی سیکیورٹی سے چین مطمئن ہے ،بھارت نے جنگ بندی معاہدے کے باوجودرواں سال 56بارسرحدی خلاف ورزی کی،پاک فوج نے بھارت کے 6جاسوسی ڈرون گرائے،کشمیر بھارت کاکبھی اٹوٹ انگ نہیں رہا نہ ہی رہے گا،بھارت کی گیدڑبھپکیوں سے نہیں ڈرتے کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دینگے، پاکستان اور چین کے تاریخی اوردیرینہ تعلقات ہیں،آرمی چیف کے دورہ چین میں تمام پہلوؤں پربات چیت ہوگی۔منگل کو ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل احمدشریف نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ رواں سال دہشتگردی واقعات میں 137شہیداور117زخمی ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف آپریشن بھرپوراندازمیں جاری ہے،گزشتہ 20سال سے افواج پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑرہی ہے،دہشتگردوں کادین اسلام اورپاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں افواج اورسیکیورٹی اداروں نے کرداراداکیا،کے پی پولیس کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ میجرجنرل احمدشریف نے کہاکہ خیبرپختونخواپولیس کی استعدادکارمیں بہتری لارہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاک افغان بارڈرپرباڑلگانے کاکام 98فیصداور پاک ایران بارڈرپرباڑلگانیکاکام85فیصدمکمل ہوچکاہے ۔ میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ مغربی بارڈرپر3141کلومیٹرپرباڑلگائی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کوخوشحال،مستحکم بناناہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے جارحانہ عزائم ، بے بنیاد الزامات ، دعوے تاریخ کے اوراق نہیں بدل سکتے ،کشمیر بھارت کاکبھی اٹوٹ انگ نہیں رہا نہ ہی رہے گا۔انہوںنے کہاکہ بھارتی دعوے کشمیر کی عالمی تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو نہیں بدل سکتے ۔ میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ ضرورت پڑی توجنگ بھارت کے گھرتک لے جائیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ دنیا میں جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی کیلئے استعمال کیاگیا وہاں انتشار پھیلا ،فوج کے سیاسی استعمال سے انتشارپھیلتاہے،سیاستدان فوج کی غیرسیاسی ہونے کی سوچ کوتقویت دیں۔ انہوںنے و اضح کیا کہ فوج کاغیرسیاسی ہونابہترمفادمیں ہے، افواج پاکستان کوسیاست میں گھسیٹناملک وقوم کے مفادمیں نہیں۔انہوںنے کہاکہ افواج کوسیاست میں گھسیٹنے سے انتشارپھیلے گا،پاک فوج قومی فوج ہے کسی خاص جماعت ،سوچ یانظریے کی حامی نہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے لئے تمام سیاستدان اور سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں ۔