کراچی میں بھکاریوں ، گداگروں کی بھرمار،شہری سخت پریشان
شیئر کریں
شہر قائدمیں بھکاریوں ، گداگروں ، کی بھرمار، شہری سخت پریشان حکام نوٹس لیں۔ شہر میں ماہ رمضان کے موقع پر پیشہ ورانہ بھکاریوں، گداگروں کی یلغار نے شہریوں کا جینا حرام کردیا ہے سارادن بازار میں گداگروں بھکاریوں نے مختلف روپ اپناکرخیرات کے بہانے ،اگر دکانوں میں بچے ہو تو چکما دیں کر ان سے اپنے ضرورت کے مطابق چیزیں اٹھا لیتے ہیں۔اندرون سندھ اور پنجاب سے آئے ہوئے اور کچھ مقامی منشیات کے عادی افراد بھکاریوں نے ماہ رمضان کے پہلے دن ہی بازارکو ٹھیکے پرلے رکھے ہیں جنکی پیشہ ہمیشہ بھیک مانگنا ہے ان سے لوگوں کا جینا محال ہوگیا ہے بھکاریوں میں بیشتر خواتین اوربچے شامل ہیں۔ شہرقائد میں سالوں سال سے پیشہ وارانہ بھکاریوں اورگداگروں کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہا ہے انکی وجہ سے سودا سلف لینے والے گاہک بیزارہوتے ہے دوسری جانب مسجدوں کے سامنے لائنوں میں کھڑے یا بیٹھ کر بھیک مانگی جارہی ہے۔ سینکڑوں بھکاریوں کے ہاتھوں شہریوں کاجینا حرام ہے اندرون سندھ اور پنجاب سے آئے ہوئے پیشہ وارانہ بھکاریوں میں خواتین اور زیادہ تر بچے اوربچیاں شامل ہیں جوکہ اپنے آپ کو معذور ثابت کرکے بھیک مانگتے ہیں عوامی حلقوں نے گورنر سندھ ،وزیراعلیٰ سندھ ،ڈی آئی جی سمیت اعلیٰ حکام ، اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پیشہ وارانہ بھکاریوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں واپس ان کے اپنے علاقوں میں بھیجا جائے اور کراچی کے عوام کو ان کے شر سے نجات دلائی جائے تاکہ شہری سکھ کاسانس لے سکیں۔