میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پٹہ سسٹم مافیا اور افسران کا جھگڑا،ایس بی سی اے میدان جنگ بن گیا

پٹہ سسٹم مافیا اور افسران کا جھگڑا،ایس بی سی اے میدان جنگ بن گیا

ویب ڈیسک
هفته, ۱۵ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(وقائع نگار خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا اور ایس بی سی اے کے پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف افسران میں جھگڑے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر میدان جنگ بن گیا۔ پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں نے پٹہ سسٹم کے مخالف افسران اور ایک سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جمیل میمن کے خلاف نیو ٹائون تھانے میں مقدمہ درج کرادیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایس بی سی اے کے 24 افسران نے 13 اپریل 2023 کو ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو ایک تحریری درخواست دی تھی کہ ایس بی سی اے کا گریڈ 14 کا ملازم شہزاد آرائیں ایس بی سی اے میں غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلارہا ہے اس نے ایس بی سی اے کے تمام انتظامی امور اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے ہیں، وہ ایس بی سی اے کے افسران پر غیر قانونی تعمیرات کرانے کے حوالے سے دبائو ڈالتا ہے اور حکم نہ ماننے والے افسران کا اندرون سندھ تبادلہ کرادیتا ہے یا پھر ان کو اینٹی کرپشن کے ذریعے ہراساں کراتا ہے۔ اس لیٹر کے بعد ایس بی سی اے میں واضح طورپر دو گروپ بن گئے ایک گروپ پٹہ سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں کا بن گیا جبکہ دوسرا گروپ پٹہ سسٹم کے مخالف ایس بی سی اے افسران کا بن گیا جس کی سربراہی اسسٹنٹ ڈائریکٹر آغا جمیل کررہے ہیں۔ جمعہ کے روز نماز
کے بعد ایس بی سی اے افسران اور ملازمین کے دونوں گروپ ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوگئے اور ایس بی سی اے کے ہیڈ کوارٹر حسن اسکوائر میں ہاتھا پائی شروع ہوئی ۔پٹہ سسٹم کے مخالف افسران اور ملازمین ایس بی سی اے بلڈنگ کی دوسری منزل پر کمرہ نمبر 212 میں داخل ہوئے جہاں پٹہ سسٹم کا سرغنہ شہزاد آرائیں اپنے ساتھی ملازمین اور بعض پرائیویٹ بلڈروں کے ساتھ بیٹھا تھا ۔ اس دوران دونوں گروپوں میں پہلے منہ ماری ہوئی اور ایک دم ہی ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔ اس دوران ایس بی سی اے کے دو سے زائد ملازمین زخمی ہوئے جس کے بعد دونوں ایس بی سی اے افسران کے گروپ نیو ٹائون تھانے مقدمہ کیلئے چلے گئے ۔ذریعے کا کہنا ہے کہ اس دوران پٹہ سسٹم مافیا کے سرپرست حرکت میں آگئے اور انہوں نے ایس ایچ او نیو ٹائون کو پٹہ سسٹم مخالف افسران کی ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا جس کے بعد پٹہ سسٹم مخالف گروپ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آغا جہانگیر نے نیو ٹائون تھانے میں تحریری درخواست جمع کرائی اور تھانے سے ایم ایل او کا لیٹر مانگا لیکن نیو ٹائون تھانے نے آغا جہانگیر کو لیٹر دینے سے انکار کردیا۔ اسی اثناء میں پٹہ سسٹم مافیا کے سرپرستوں نے نیو ٹائون تھانے کے انچارج کو پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جس کے بعد شہزاد آرائیں نے نیو ٹائون تھانے میں ایف آئی آر نمبر 142/2023 زیر دفعہ 147/149/427/506/B186/392/377A(I)34/PPC پٹہ سسٹم مخالف ایس بی سی اے افسران آغا جہانگیر، ذوالفقار راہو، قربان جمالی، راحیل، عمران تالپور، عبدالعاصم خان اور دیگر 10/12 افراد کے علاوہ ایس بی سی اے کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جمیل میمن کے خلاف درج کرائی جس میں الزام لگایا کہ پٹہ سسٹم مخالف ایس بی سی اے افسران نے ان کے دفتر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں بلڈنگ انسپکٹر شہریار کو ہاتھ میں چوٹ آئی اور نامزد ملزمان شہزاد آرائیں کے کمرے سے ضروری کاغذات فائلیں اور ایک لاکھ روپے چھین کر لے گئے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ مقدمہ کی تفتیش نیو ٹائون تھانے کے انویسٹی گیشن آفیسر کے حوالے کردی گئی ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ پٹہ سسٹم مافیا پولیس پر دبائو ڈال رہی ہے کہ مقدمہ میں نامزد ایس بی سی اے کے پٹہ سسٹم مخالف افسران ملزمان کو فوری گرفتار کرے دوسری جانب پٹہ سسٹم مخالف افسران بھی مقدمہ کے اندراج کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں