کیماڑی آئل ٹرمینل پر آتشزدگی ....3جاں بحق،ایک شخص لاپتا
شیئر کریں
کمپنی کے ٹینک میں 1400ٹن میتھا نول کیمیکل موجود تھا جو کہ انتہائی
خطرناک ہے،پی ایس او کے اسٹوریج ایریا میں پیٹرولیم مصنوعات کے ساتھ
تمام عملہ بھی مکمل طور پر محفوظ ہے۔ جلنے والا پاکستان ہاو¿س انٹرنیشنل
(پی ایچ آئی)کا میتھانول کا ٹینک ہے،پی ایس او کی وضاحت
26نومبرکوکیماڑی آئل ٹرمینل پرآگ لگنے سے فیول ٹینک کی چھت زوردار دھماکے سے اڑگئی جس کے نتیجے میں 3افراد جاں بحق اور ایک شخص تاحال لاپتہ ہوگیا۔ واقعے کے وقت جائے وقوعہ پر4افراد موجود تھے۔فائربریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ آگ پرقابو پانے کے لیے کے پی ٹی حکام نے مزید مدد طلب کی، آگ بجھانے کے لئے کیمیکل فوم کا بھی استعمال کیا جاتا رہا جب کہ15سے زائد فائربریگیڈ آگ بجھانے میں مصروف رہیں۔کے پی ٹی کے فائر چیف آفیسر سعید جدون نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آگ ایک ہزار ٹن فیول سے بھرے ٹینک میں لگی جو کے پی ٹی کی ملکیت نہیں ہے بلکہ کسی پرائیوٹ ادارے کے زیرِ استعمال ہے ۔فائر چیف کے مطابق کے پی ٹی کی 10 ، ایک پاک نیوی اور کے ایم سی کی متعدد فائر فائٹنگ گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف رہیں، آگ سے فیول ٹینک کے پھٹنے کا بھی خدشہ تھا جس کے لیے تمام احتیاطی تدابیر بروئے کار لائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ایسا لگتا تھا کہ فیول ٹینک میں آگ کسی انسانی غلطی کی وجہ سے لگی ہے شاید کسی موبائل فون کے استعمال یا کسی اور وجہ سے یہ حادثہ رونما ہوا جس میں دہشت گردی کا کوئی عنصر تاحال نظر نہیں آیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹرمینل کے بیسمنٹ میں پانی، فیول اور دھواں بھر جانے کے باعث امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باوجود 25 فیول ٹینکس کے درمیان سے چار افراد میں سے تین کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹینک میں ایک ہزار ٹن سے زائد کیمیکل موجود تھاجسے مکمل جلنے تک آگ بجھانا ممکن نہیں تھا ۔اطراف کے ٹینکوںمیں ہزاروں ٹن تیل کو جلنے سے بچانے کیلئے مسلسل کولنگ کی جاتی رہی ۔ایس ایچ او جیکسن راو¿ خالد کے مطابق کیماڑی آئل ٹرمینل میں بلاک بی کے پروڈکشن ایریا میں پی ایچ آئی نامی کمپنی کے کیمیکل کے ٹینک میں ہفتے کی صبح 11:30پر اچانک زور دار دھماکے کے بعد خوفناک آگ بھڑک اٹھی ۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی کے پی ٹی کی 7فائر ٹینڈر ایک اسنارکل کے ایم سی کے 3فائر ٹینڈر پاک بحریہ کے 5فائر ٹینڈر اور اسنارکل نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن آگ کی شدت 150ڈگری ہونے کی وجہ سے آگ پر ڈالا جانے والا پانی بھاپ بن گیا جس پر خدشہ تھا کہ آگ اطراف میں موجود دیگر ٹینکوں کو اپنی لپیٹ میں نہ لے لے جس پر اطراف کے ٹینکوں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے کیمیکل اور فوم ڈالا گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ کمپنی کے ٹینک میں 1400ٹن میتھا نول کیمیکل موجود ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی کمپنی کے 4ملازمین ٹینک کے دورے پر آئے تھے جب دھماکے کے بعد آگ لگی تو عینی شاہدین نے کہا کہ چاروں افراد ٹینک کے او پر تھے جو کہ زمین پر گر گئے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ جب ٹینک میں آگ لگی تو بندرگاہ پر 3جہازوں سے تیل منتقل کیا جارہا تھا اور آگ کی اطلاع پر جہازوں سے تیل کی ترسیل روک دی گئی ۔آگ لگنے کے نتیجے میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے ایک شخص کی شناخت محمد عارف ولد اسلم کے نام سے کی گئی ہے جو کہ نجی کمپنی کا ملازم تھا دوسری لاش کو شناخت نہیں کیا جاسکا ہے،جب کہ تیسرے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت طاہر علی کے نام سے ہوئی ہے۔ آگ پر 34گھنٹوں کے بعد قابو پالیا گیا۔پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی نے ہفتے کے روز الیکٹرانک میڈیا پر نشر کی جانے والی اس خبر کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کیماڑی ٹرمینل پر پی ایس او کے اسٹوریج ٹینک میں آگ لگی۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ پی ایس او کے اسٹوریج ٹینکوں میں سے کسی بھی ٹینک میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا اور پی ایس او کے اسٹوریج ایریا میں پیٹرولیم مصنوعات کے ساتھ تمام عملہ بھی مکمل طور پر محفوظ ہے۔ میڈیا پر جس اسٹوریج ٹینک میں آتشزدگی کی خبر نشر کی گئی ہے وہ پاکستان ہاو¿س انٹرنیشنل (پی ایچ آئی)کا میتھانول کا ٹینک ہے جو پاکستان اسٹیٹ آئل ٹرمینل /اسٹوریج علاقے کے نزدیک واقع ہے۔ پی ایس او کے قریبی پی ایچ آئی ٹرمینل میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کے پیش نظرپی ایس او نے آگ بجھانے کی کوششوں میں ہرممکن مدد اور تعاون بھی فراہم کیا۔ پی ایس او کو اس واقعے کے نتیجے میں پی ایچ آئی کو پہنچنے والے نقصان پر افسوس ہے ۔