بنوریہ قبضہ گروپ عدالتی ریکارڈ پر موجود قبضوں میں بھی ملوث
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت)بنوریہ قبضہ گروپ کا خمیر جھوٹ، دھوکے اور فریب سے اُٹھا ہے۔ جامعہ بنوریہ سائٹ کے مہتمم مفتی نعمان نعیم نے اپنی وضاحت میں پہلا جھوٹ ہی یہ بولا کہ جرأت نے خبروں کی اشاعت سے قبل جامعہ بنوریہ کا موقف معلوم نہیں کیا، جرأت نے خبروں کی اشاعت سے قبل ہی جامعہ بنوریہ کے متعلقہ فرد سے رابطہ کیا تھا،جس کی جانب اشارہ کیا جاچکا ہے۔ جہاں تک بنوریہ قبضہ گروپ کے نکتہ نمبر1 کا تعلق ہے، جس میں یہ 12اگست 2022ء کی خبر کے حوالے سے موقف اختیار کرتے ہیں کہ’’ جامعہ بنوریہ عالمیہ ایک خالص تعلیمی ادارہ ہے، اس کا کسی بھی قبضہ گروپ یا کسی مافیا سے کوئی تعلق نہیںہے اور نہ مساجد پر قبضے کیے جاتے ہیں‘‘۔ ان الفاظ کو ادارہ جرأت مسترد کرتا ہے۔ جامعہ بنوریہ ایک تعلیمی ادارہ ہونے کی آڑ میں دراصل قبضوں کا ایک منظم نیٹ ورک چلاتا ہے، جس کے ادارہ جرأت کے پاس کسی بھی عدالت میں ثابت کرنے کے لیے قابل دفاع اور ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ ادارہ جرأت مفتی نعمان کو خوش دلی سے پیشکش کرتا ہے کہ وہ عدالت میں اس الزام کے حوالے سے اپنا مقدمہ لے جائیںجہاں ہم یہ ثابت کردیں گے کہ بنوریہ قبضہ گروپ نہ صرف مساجد ، اس سے ملحقہ پلاٹوںاور دیگر زمینوں پر قبضوں میں ملوث ہے بلکہ خود عدالتی ریکارڈ پر عدالتی تحویل میں موجود زمینوں پر بھی قبضے میں ملوث ہے ، یہ قبضہ بنوریہ قبضہ گروپ کا آج بھی نہ صرف موجود ہے بلکہ اُس پلاٹ سے بنوریہ قبضہ گروپ اپنے ایسے تجارتی مقاصد پورے کررہا ہے جو بجائے خود جرائم کے ذمرے میں آتے ہیں، اس کی مکمل تفصیلات ادارے کے پاس تصاویر اورویڈیوز کی شکل میں موجود ہیں۔ بنوریہ قبضہ گروپ نے اسی نکتے میں ایک وفاق المساجد کا بھی تذکرہ کیا ہے جو بجائے خود ایک فراڈ اور دھوکا ہے، اس کی تفصیلات جرأت تحقیقاتی سیل کی رپورٹ میں شائع کی جائیں گی۔