میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طالبان سے ہماراکوئی سروکارنہیں افغانستان میں امن چاہتے ہیں،وزیراعظم

طالبان سے ہماراکوئی سروکارنہیں افغانستان میں امن چاہتے ہیں،وزیراعظم

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کو باہر سے نہیں چلایا جا سکتا،مستقبل کی تمام اقتصادی حکمتِ عملیوں کا انحصار افغانستان میں امن سے منسلک ہے، پاکستانی عوام افغان عوام کو پڑوسی کے بجائے بھائی سمجھتے ہیں،افغانستان میں امن کی اشد ضرورت ہے، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان خانہ جنگی کے اثرات پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوں گے،پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ امن کا خواہاں ہے مگر بھارت امن نہیں چاہتا، بھارت ا س وقت آر ایس ایس کے نظریئے کے زیرِ تسلط ہے۔ وہ پاک افغان یوتھ فورم کے اراکین سے ملاقات کے بعد ان کے سوالات کے جواب دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس اب کھیل کیلئے وقت نہیں، بہت سے دیگر مسائل ہیں، افغانستان کی کرکٹ ٹیم میں جتنی بہتری آئی ہے کسی ٹیم میں نہیں آئی۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے ازبکستان کے ساتھ مزار شریف پشاور ریلوے لائن کے لیے پہلے ہی سمجھوتہ کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مستقبل کی تمام اقتصادی حکمتِ عملیوں کا انحصار افغانستان میں امن سے منسلک ہے، پاکستانی عوام افغان عوام کو پڑوسی کے بجائے بھائی سمجھتے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن کی اشد ضرورت ہے، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان خانہ جنگی کے اثرات پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ اب افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، حال ہی میں افغانستان کا دورہ کیا، صدر اشرف غنی سے اچھے تعلقات ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن کے حوالے سے خطے کا کوئی اور ملک پاکستان کی کوششوں کی برابری کا دعوے دار نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوششوں کی تائید امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بھی کی، بدقسمتی سے افغانستان میں غلط تاثر ہے کہ پاکستان کو عسکری ادارے کنٹرول کرتے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے بتایاکہ یہ سراسر بھارت کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے، میرا ہمیشہ موقفرہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں بلکہ سیاسی طریقے سے ہے، حکومت کو اس موقف پر عسکری اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔انہوںنے کہاکہ افغان رہنمائوں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمے دار ٹھہرانا انتہائی افسوس ناک ہے، میری حکومت کی خارجہ پالیسی گزشتہ 25 سال سے میری پارٹی کے منشور کا حصہ رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان دنیا میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں امن سے پاکستان کو وسطِ ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔انہوںنے کہاکہ ازبکستان کے ساتھ مزار شریف پشاور ریلوے لائن کے لیے معاہدہ کر چکے ہیں، ملکوں کے تعلقات میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں