میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک لبیک احتجاج پر ازخود نوٹس ،قتل کے فتوے دینے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی،سپریم کورٹ

تحریک لبیک احتجاج پر ازخود نوٹس ،قتل کے فتوے دینے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی،سپریم کورٹ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ دسمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے آسیہ بی بی کی بریت پر مظاہروں سے املاک کے نقصان پر از خود نوٹس کیس میں لوگوں کو نقصان کی ادائیگی کا منصوبہ دو ہفتے میں طلب کر لیااور تحریک لبیک کے لوگوں پر ہونے والے مقدمات اور گرفتاریوں کی مکمل تفصیلات بھی طلب کر لیں۔ جمعہ کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آسیہ بی بی کی بریت پر تحریک لبیک کے مظاہروں پر ازخود نوٹس کی سماعت کی ۔چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کلیم امام سے استفسار کیا کہ جس شہری کی موٹر سائیکل جل گئی اسکا معاوضہ کس کو دینا ہے؟ جس پر آئی جی سندھ نے بتایا کہ سندھ میں تو کم نقصان ہوا، 342 افراد کو گرفتار کیا گیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ قتل کرنے کے فتوے دینے والوں کیخلاف کیا کارروائی کی گئی؟ ْانہیں پکڑا کہ نہیں پکڑا؟ آئی جی سندھ نے بتایا کہ 41افراد کیخلاف مقدمے درج کیے گئے، کچھ ضمانت پر رہا ہیں۔عدالت آسیہ مسیح کی بریت کیخلاف احتجاج کرنیوالے ملزموں پرجرمانے عائد کرنے کا بھی حکم دے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جرمانے تو قانون کے مطابق ہی ہوں گے، ٹرائل عدالتیں اس کا فیصلہ کریں گی، ہمیں صرف اتنا بتایا جائے کہ حکومت نے کیا کارروائی کی ہے؟ حکومت کو حکومت نے چلانا ہے وہ بتائے، جن لوگوں نے قتل کے فتوے دیے پتہ نہیں وہ مفتی بھی ہیں کہ نہیں ۔وزارت داخلہ نے آگاہ کیا کہ 2 ہزار 936افراد کو گرفتار کیا گیا، 503مقدمات درج کیے گئے، 26کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں، آسیہ مسیح کی بریت کیخلاف احتجاج کرنے والی تمام لیڈرشپ گرفتار ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ان لوگوں نے حکومت نہیں چلانی جو ریاست کو مفلوج کر دیں، اس دن موٹروے بند کر دی گئی، کھانے پینے کی اشیاء شہروں میں داخل نہیں ہو سکیں۔عدالت نے وزارت داخلہ سے نقصان کے ازالے کی رپورٹ طلب کر لی۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی وقفے کے بعد وزارت داخلہ حکومتی اقدامات سے متعلق تفصیلی آگاہ کرے۔وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو سرکاری وکیل نے بتایا کہ ہم نے نقصان کی تفصیلات پیش کر دی ہیں۔جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ نے لکھا کہ 27موٹرسائیکلوں کا نقصان ہوا، کم سے کم 100سے 150تباہ ہوئیں۔موٹروے پر اتنی گاڑیاں جلی جن کا ذکر ہی نہیں۔ اخبار میں اشتہار دے کر لوگوں سے پوچھنا چاہیے تھا جن کا نقصان ہوا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جسکی روزی روٹی موٹرسائیکل تھی وہ آپکے دھکے کھاتا رہا ہوگا، یاقسمت یا نصیب والا سلسلہ نہیں چلنے دیں گے۔ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈاکٹر ثاقب نے بتایا کہ ہم نے اس معاملے کو کابینہ میں رکھا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نوٹس پر آپ نے اسے کابینہ میں بھیجا،خدا کا خوف کریں، سپریم کورٹ سے ہٹ کر بھی آپکی ذمہ داری ہے۔ عدالت عظمیٰ نے لوگوں کو نقصان کی ادائیگی کا پلان دو ہفتے میں طلب کر لیااور تحریک لبیک کے لوگوں پر ہونے والے مقدمات اور گرفتاریوں کی مکمل تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں