میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی چوک احتجاج، عمران خان، بشریٰ اور ہزاروں کارکنان کیخلاف مزید مقدمات

ڈی چوک احتجاج، عمران خان، بشریٰ اور ہزاروں کارکنان کیخلاف مزید مقدمات

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۹ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسلام آباد میں احتجاج پر بانی سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں اور ہزاروں کارکنان کے خلاف اسلام آباد میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت 8 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتجاج کرنے پر بانی پی ٹی آئی، قیادت اور کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی، اسمبلی ایکٹ، پولیس پر حملوں، اغوا، کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ۔ایف آئی آر تھانہ شہزاد ٹاؤن، سہالہ، بنی گالہ، کھنہ، شمس کالونی، ترنول، نون، نیلور میں درج کی گئیں ہیں۔مقدمات میں بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور، سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم اور مقامی قیادت سمیت ہزاروں نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے ۔دوسری جانب، راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے احتجاج پر چوتھا مقدمہ تھانہ صادق آباد میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔ مقدمے میں اقدام قتل، کار سرکار میں مداخلت سمیت تعزیرات پاکستان کی 14دفعات شامل ہیں۔بانی پی ٹی آئی، علیمہ خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، حماد اظہر، اسد قیصر، عارف علوی، خورشید خان سمیت متعدد رہنماوں کو نامزد کیا گیا ہے ۔مقدمے کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان نے فیض آباد ناکے پر اشتعال انگیز نعرے بازی کی، ملزمان نے ٹائر جلا کر سڑک بند کی اور راستہ روک لیا جبکہ ملزمان نے ڈنڈوں اور پتھراؤ کرتے ہوئے پولیس پر حملہ کیا ۔پرتشدد احتجاج میں کانسٹیبل جنید کی شرٹ پھاڑ کر نوشیروان سے سرکاری موٹرولا سیٹ چھین لیا۔ ملزمان نے ناکے پر پولیس پارٹی پر سیدھی فائرنگ کی اور دو گولیاں سرکاری گاڑی پر لگی۔آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد پولیس نے موقع سے 77پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا، گرفتار ملزمان سے موٹرولا وائرلیس سیٹ، آنسو گیس کے شیل، ڈنڈے ، کنچے اور غلیلیں برآمد ہوئیں۔ ملزمان کے زیر استعمال تین گاڑیاں بھی قبضہ میں لے لیں۔ملزمان نے بانی پی ٹی آئی کی سازش مجرمانہ اور ایماں پر خلاف قانون مجمع اکھٹا کیا، پولیس سے مزاحمت کر کے سڑک بند کی اور عوام کا راستہ روک کر شہری زندگی کو مفلوج کیا۔ ملزمان نے عام عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے حکومت ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا جبکہ ملزمان نے قتل کی نیت سے پولیس پر سیدھی فائرنگ کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں