سول ہسپتال میں 50 کروڑ کی بدعنوانیاں ،اکرم اجن سسٹم فعال
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) اکرام اجن سسٹم سول ہسپتال میں ادویات کی مد میں کروڑوں ڈکار گیا، ادویات کی مد میں پچاس کروڑ روپے سے زائد کرپشن کا انکشاف، ایک ہی دن میں 7 سے 8 کروڑ روپے کی ادویات خریدی گئیں، ہزاروں آکسیجن ماسک کا رکارڈ ہی غائب، انسپکشن رپورٹ پر مختیارکار کے جعلی دستخط کئے گئے، سابق سیکرٹری صحت کی کمپنیاں بھی ملوث، ذرائع، سابق ڈائریکٹر نے تحقیقاتی کمیٹی کو بیان قلمبند کرادیا، تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو اکرام الدین اجن کے سول ہسپتال حیدرآباد میں موجود سسٹم ادویات کی مد میں کروڑوں روپے ڈکار گیا ہے، سندھ حکومت نے کچھ عرصہ قبل چہیتے وائس چانسلر ڈاکٹر اکرام الدین اجن کو سول ہسپتال حیدرآباد، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال دادو، سی ڈی ایف حیدرآباد سمیت پانچ ہسپتالوں کے مالی معاملات کے امور سونپے تھے اور ڈی ڈی او اختیارات تقویض کئے تھے، اکرام الدین اجن نے سول ہسپتال حیدرآباد کا تمام سسٹم گریڈ 17 کے جونیئر ڈاکٹر آفتاب پھل کے حوالے کیا تھا، ذرائع کے مطابق صرف ادویات کی مد میں پچاس کروڑ روپے کی میگا کرپشن اسکینڈل سامنے آیا ہے، ادویات کی بجٹ میں خرد برد پر محکمہ صحت نے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے تین دن قبل سول ہسپتال پہنچ کر ریکارڈ کا جائزہ لیا اور بیانات قلمبند کئے، سابق ڈائریکٹر ستار جتوئی نے بھی اپنا بیان تحقیقاتی کمیٹی کو رکارڈ کرا دیا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق 28 اگست 2023ع کو ایک ہی دن میں 7 سے 8 کروڑ روپے کی ادویات وصولی دکھائی گئی، انسپکشن رپورٹ پر ضلع انتظامیہ کے نمائندے مختیارکار کے دستخط بھی مشکوک ہیں، ارتیمیتھر نامی سیرپ کی 75 ہزار بوتلیں خریدیں گئیں جبکہ 30 جون 2024ء تک صرف 3 ہزار استعمال دکھائی گئیں، سرجیکل آئٹمز کی خریداری بھی حد سے زیادہ کی گئی، آکسیجن ماسک کے اسٹاک رجسٹر میں ہیراپہری کی گئی، رکارڈ میں 7 ہزار ماسک موجود ہیں جبکہ 63 ہزار کا رکارڈ ہی گم ہے جس سے ایک کروڑ 35 لاکھ کا سرکاری خزانے کو نقصان ہوا، دستاویزات کے مطابق ایروتھرپیوٹن نامی انجیکیشن کے ایک ہزار آئی یو والے پانچ ہزار وائل 69 لاکھ نو ہزار اور 4000 آئی یو والے ساڑھے سات ہزار وائل 61 لاکھ میں خریدی کرکے دوسرے ہسپتالوں میں تقسیم کئے گئے، ملنے والے دستاویزات میں خریداری کی مد میں کروڑوں روپے کی خرد برد کا انکشاف کیا گیا جس کی تفصیلات آئندہ شامل اشاعت کی جائیں گی، ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری صحت کی مختلف کمپنیوں کو بھی ٹھیکے دئے گئے۔