سیاسی سرگرمیوں کو بند کرنے اور گڑے مردے اکھاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے،ڈاکٹرفاروق ستار
شیئر کریں
ایم کیوایم کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں کو بند کرنے اور گڑے مردے اکھاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حماد صدیقی کی گرفتاری پر انصاف کا راستہ اختیار کیا جائے اور گرفتاریوں پر قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے۔ہفتہ کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہرسربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستارنے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ حماد صدیقی سمیت کسی پر بھی الزام ہے تو اس کے استثنیٰ کا مطالبہ نہیں کیا۔ کوئی شخص بھی کسی کیس میں مطلوب ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ بلدیہ کیس میں کئی لوگوں کو نامزد کیا گیا اور ختم بھی کیا گیا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ابھی تک کسی ادارے نے حماد صدیقی کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی۔ کچھ لوگوں نے کسی کی پارسائی کی قسمیں کھائی ہیں تو وقت ثابت کردے گا کہ کون پارسا ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین سے کوئی رابطہ نہیں۔ جس ایم این اے کو نکال دیا نکلنے سے پہلے اس نے کیوں نہیں کہا کہ ہمارا الطاف حسین سے رابطہ ہے۔ اس وقت کیوں ہمت نہیں کی۔ فاروق ستار نے کہا کہ کہنا ٹھیک نہیں لیکن ہم کم از کم نوازشریف صاحب کی طرح تو نہیں کہتے کہ مجھے کیوں نکالا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ہمارے ساتھیوں پر نئے مقدمات بن رہے ہیں۔ روف صدیقی، خواجہ سہیل منصور، ارشد وہرا کے خلاف مقدمات بن رہے ہیں۔ ایف ائی آر میں ان افراد کے نام نہیں ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں گھڑے مردے اکھاڑنے کی کوشش ہورہی ہے۔ فاروق ستار نے کہا الطاف حسین سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ لندن میں بھی الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات بنے۔ لیکن الطاف حسین کے خلاف کچھ نہیں ہوا۔ ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیوں اور کے کے ایف کی سرگرمیوں کو سلب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے کے ایف کی خدمات کو سب جانتے ہیں۔ روف صدیقی اور دیگر رقم منتقل کرنے میں ملوث نہیں ہیں۔ ہم ایسا کوئی اقدام قبول نہیں کریں گے۔ ہمارے لیے انتہائی منفی اقدام ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے ووٹر اور مہاجروں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ ہمارے 800 کارکن جیل میں اسیر ہیں، ایسا تو افواج پاکستان کے قاتلوں کے خلاف بھی نہیں ہوتا۔ جو سلوک ہمارے کارکنوں کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمارا الطاف حسین سے کوئی تعلق اور واسطہ نہیں۔ منی لانڈرنگ کا کیس الطاف حسین پر لندن میں بنا تھا جو ختم ہوگیا۔ رف صدیقی ، ارشد ووہرہ اور دیگر ایک سال سے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کی سیاسی آزادی سلب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہمارے ساتھیوں کو ایف آئی اے کے نوٹسز مل رہے ہیں۔ ہمارے ساتھیوں نے رقم کی منتقلی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ ایم کیو ایم پاکستان رف صدیقی، ارشد وہرہ، خواجہ سہیل منصور اور سابق سینیٹر احمد علی کے ساتھ کھڑی ہے۔ یہ مہاجروں اور ایم کیو ایم پاکستان کے ووٹ بینک کو منفی میسج دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس پی جانے کیلئے کارکنوں پر دبائو ڈالا جارہا ہے۔ وفاداریاں تبدیل کرنے میں صوبائی حکومت ملوث ہوئی تو احتجاج کریں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان سب سے کلینسٹ پارٹی ہے۔میڈیا سے بات کے دوران فاروق ستاراپنے ساتھی رہنما عامر خان اور خواجہ اظہار کو بلاتے رہ گئے، جس پر صحافی نے کہا کہ آپ اپنے لیڈروں کو بلا رہے ہیں کوئی ساتھ آنے کو تیار نہیں جس پہر فاروق ستار نے جواب دیا کہ ہمارے لوگوں کو کیمروں پر آنے کا شوق نہیں۔