میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں سیلابی پانی نہ نکل سکا، بیماریوں سے اموات میں مسلسل اضافہ

سندھ میں سیلابی پانی نہ نکل سکا، بیماریوں سے اموات میں مسلسل اضافہ

ویب ڈیسک
پیر, ۳ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ کے کئی علاقوں سے سیلاب اور بارشوں کا پانی اب تک نہیں نکالا جا سکا جس کے باعث پیدا ہونے والی وبائی بیماریوں سے اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو نے لگا ۔تفصیلات کے مطابق سیلاب اور بارشوں کے پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والے وبائی امراض کا شکار ہوکر ضلع دادو میں مزید 3 سیلاب متاثرین انتقال کرگئے، ضلع میں ایک ماہ کے دوران اموات کی تعداد 46 ہوگئی۔دادو میں وبائی امراض نے ٹیکنیکل کالج دادو، میہڑ کے گاؤں دوست چانڈیو میں فلڈ پروٹیکٹیو بند اورگاؤں احمد چانڈیو میں مزید 3 افراد مختلف بیماریوں سے انتقال کرگئے۔ملیریا، ڈائریا اور گیسٹرو کے باعث اموات کی تعداد 46 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ضلع بھرمیں 32 دنوں کے دوران مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 5 ہزار 401 تک پہنچ گئی۔سانگھڑ اور مٹیاری میں جاں بحق افراد کی تعداد 26 اورضلع جام شورو میں اموات کی تعداد 44 تک پہنچ گئی ہے ، قمبر شہداد کوٹ میں 22 اور ٹنڈو الہیار میں 15 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔جامشورو ضلع کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ سیلاب متاثرین کی اموات اور بیمارافراد کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع میں سیلاب، بارش اور بیماریوں سے ہلاکتوں کی تعداد 44 جبکہ جولائی سے 28 ستمبرتک مختلف امراض میں مبتلا سیلاب متاثرین کی تعداد 98 ہزار 859 تک پہنچ گئی ہے۔سانگھڑ میں 4 ہزار 6 سو 72 متاثرین وبائی امراض میں مبتلا ہوئے ، اب تک 26 افراد انتقال کرچکے ہیں جبکہ مٹیاری میں 5 ہزار متاثرین وبائی امراض میں مبتلا ہیں، گیسٹرو اور ملیریا کے باعث 26 متاثرین انتقال کرگئے ہیں، قمبر میں حالیہ بارش اور سیلاب سے 6 خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق ہوئے۔ٹنڈوالہیار کی 26 یونین کونسلوں میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع میں 26 ہزار 2 سو 37 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، 5 ہزار 2 سو 15 گھر مکمل تباہ ہوئے۔دوسری جانب دادو میں مین نارہ ویلی ڈرین اور حفاظتی بندوں پر لاکھوں کی تعداد میں سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں جبکہ سندھ ہاری کمیٹی کی جانب سے میہڑ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے جوہی برانچ میں کالی موری پر لگائے گئے کٹ کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ربیع کی سیزن ہے، زمینوں سے پانی نہیں نکلا تو گندم کی کاشت نہ ہو سکے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں