میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھاری رشوت کے عوض جعلی زرعی ادویات کی فروخت

بھاری رشوت کے عوض جعلی زرعی ادویات کی فروخت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی ) محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن کا وزٹ کے نام بھتہ وصولی، ملٹی نیشنل کمپنی ایف ایم سی کے ویئر ہائوس پہنچ گئے، اکنامکس میں ڈگری رکھنے والا افسر ندیم کورائی بھی ٹیم میں شامل، حیدرآباد میں 40 سے زائد ویئر ہائوسز غیر رجسٹرڈ، فائن اگرو، ٹاپ اگرو، لبرٹی، کالی سمیت سینکڑوں کمپنیوں کی این او سی ختم ہونے کے باوجود پراڈکٹس کی فروخت جاری، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کی سرپرستی میں جعلی زرعی ادویات کا جال پھیلا دیا گیا، ، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کی توسط سے سندھ بھر میں زرعی ادویات کی جعلی اور غیرمعیاری پراڈکٹس کی فروخت جاری ہے جس کے باعث سندھ کی زراعت تباہی کے کنارے پر پہنچ گئے، محکمہ زراعت ایگریکلچر ایکسٹینشن حیدرا?باد کے افسران جعلی زرعی ادویات کے کاروبار روکنے کی بجائے اپنا حصہ وصول کرنے میں مصروف ہیں، ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ادریس رند کی جانب سے وزٹ کے نام پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کو حراسان کرکے بھاری رقم طلب کرنے کا انکشاف ہوا ہے، گذشتہ روز ادریس رند نے اسری ہسپتال کے سامنے ملٹی نیشنل کمپنی ایف ایم سی کا دورہ کیا اور ذرائع کے مطابق کچھ سیمپل بھی لئے تاہم وہ سیمپل لیبارٹری ہی نہیں بھیجی گئی، ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی سے بھاری رقم طلب کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کے ویئر ہائوسز سے زائد المیعاد پراڈکٹس موجود تھیں، ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن نے سبزی منڈی کے مختلف ڈیلرز کے دکانوں کا وزٹ کرکے سیمپل لئے ہیں، حیرت انگیز طور پر ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن کی ٹیم میں اکنامکس میں ڈگری رکھنے والا افسر ندیم کورائی بھی شامل ہے اور وہ زرعی ادویات کے پراڈکٹس کو چیک کر رہا ہے، ندیم کورائی ایگریکلچر ایکسٹینشن میں بطور سبجیکٹ میٹر اسپیشلسٹ تعینات ہے لیکن خود کو ڈپٹی ڈائریکٹر رجسٹریشن بتاتا ہے حالانکہ ایسا کوئی عہدہ موجود ہی نہیں، ذرائع کے مطابق حیدرا?باد شھر میں 80 زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں کے ویئر ہائوسز ہیں جن میں سے 50 فیصد غیر رجسٹرڈ ہیں جبکہ لبرٹی، کالی، فائن اگرو، ٹاپ اگرو سمیت سینکڑوں کمپنیاں این او سی ختم ہونے کے باوجود اپنی پراڈکٹس کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان سے بھاری رشوت لی جاتی ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کی سرپرستی میں سندھ بھر میں جعلی اور غیر معیاری زرعی ادویات کا جال پھلا دیا گیا ہے جس کے باعث سندھ میں زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، واضح رہے کہ ہدایت اللہ چھجڑو گذشتہ 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کے عھدے پر براجمان ہیں اور محکمہ زراعت کے طاقتور اور محکمہ زراعت کے اہم شخصیت کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں