بارش کے ساتھ سندھ حکومت کی سرگرمیاں عیاں
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ حکومت کی مون سون بارشوں کی تیاریوں کے دعوے دھرے رہ گئے، سندھ کے مختلف شہروں میں بارش نے تباہی مچادی، سانگھڑ ،سیہون،بدین سمیت سمیت دیگر شہروں کے نشیبی علاقے ڈوب گئے، لوگوں کی نقل مکانی، حیدرآباد میں گھر کی چھت گرنے سے ایک بچہ جانبحق، چار افراد زخمی، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے مون سون بارشوں کی تیاریوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، سندھ بھر میں بارشوں کے باعث سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے، سانگھڑ ،بدین، ٹھٹہ، سجاول، سیوہن، عمرکوٹ، ڈگری، ٹنڈو غلام علی، میرپورخاص، جام نواز علی، گولاڑچی سمیت سینکڑوں چھوٹے بڑے شہر بارش کے باعث تالاب بن گئے جبکہ بدین، سانگھڑ، مٹھی سمیت دیگر شہروں کے نشیبی علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہوگیا، حیدرآباد کے علاقے نیا پل میں پیٹرو میں پمپ والی گلی میں گھر کی چھت گرنے سے 7 سالہ بچہ علی حسین جانبحق ہوگیا جبکہ چار افراد 33 سالہ عبدالمجید، 8 سالہ عمارہ، 24 سالہ ارباب اور ثناء زخمی ہوگئے، سندھ حکومت کے محکمہ بلدیات شہروں سے نکاسی آب میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا جبکہ محکمہ آبپاشی کے اربوں روپے کے نکاسی آب کے منصوبے میں بھی بارش کے پانی کی نکاسی میں ناکام ہوگئے ہیں، کاچھو کی چار یونین کونسل کا زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے رین ایمرجنسی کیلئے مقرر فوکل پرسن صرف اپنے حلقے سے پانی نکلوانے میں دلچسپی دکھائی دینے لگے ہیں جس کے باعث لاکھوں شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ مواصلاتی نظام مکمل طور پر دہرم برہم ہوگیا ہے۔