میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کاپانی کم ہواہے یہ سیاسی نہیں معاشی مسئلہ ہے ،وزیراعلی سندھ

سندھ کاپانی کم ہواہے یہ سیاسی نہیں معاشی مسئلہ ہے ،وزیراعلی سندھ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم پنجاب کے لوگوں کے خیر خواہ ہیںلیکن صرف ایک بات کہتے ہیں انصاف سے جو پانی کا حصہ ہے وہ ہمیں دیا جائے ۔آپ اپنے حق سے زیادہ کی بات نہ کریں۔ میں نے تین مرتبہ وزیر اعظم کے سامنے پانی کی باتیں رکھی ہیں۔ملک کے تین دریاؤں کوفروخت کردیا گیا لیکن سندھ کو ہمیشہ ان معاملات سے دور رکھا گیا ہے ۔سندھ کا پانی کم ہوا ہے۔یہ سیاسی نہیں معاشی مسئلہ ہے ۔پانی کے مسئلہ پر سندھ کا ایوان متحد رہاہے۔پانی کے اوپر کبھی سندھ اسمبلی میں جھگڑا نہیں ہوا ۔اگر کسی نے کوئی ایسی بات کی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔۔وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں پانی کے مسئلے کے حوالے سے پالیسی دے رہے تھے ۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے گزشتہ اجلاس میں جو کچھ ہوا اس پر افسوس ہوا۔ہم ماضی میں اپوزیشن میں بھی بیٹھے تھے۔پانی کے مسئلہ پر سندھ کا ایوان ہمیشہ متحد رہا ہے۔ میں یہاںکوئی تنقید نہیں کروں گا۔پانی کا مسئلہ سندھ کے ایوان میں رکھنا چاہتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ 2002 میں جب میں اسمبلی ممبر بنا تو مجھے پانی کا اتنا زیادہ علم نہیں تھا۔ہمارا موقف شروع سے ایک ہی رہا ہے۔ یہ کہا جاتا ہے کہ سمندر میں پانی ضائع کیا جارہا ہے۔یہ ضائع نہیں کیا جاتا ہے ۔ہم اپنے لوگوں کو پیاسا مار کر پانی نہیں دے سکتے ہیں۔آپ کو ماضی کو دیکھ لیں ۔1971 میں ہمارا ملک ٹوٹا۔ پہلے سال مسئلہ ہوا۔اس وقت چشم جہلم کینال بنا تھا۔1972 میں گورنرز نے اس اکارڈ پر دستخط کیے۔اس وقت وزیر اعلی نہیں تھے۔سندھ کی طرف سے 72 میں ایک خط لکھا گیاکہ سندھ میں پانی کی شارٹیج ہے تو کینال بند کردیں تو انہوں نے بند کردیا۔یہ سلسلہ پھر اسی طرح چلتا رہا ۔1985 میں جاکر پھر مسائل پیدا ہوئے ۔انہوںنے کہا کہ 1991 کے واٹر اکارڈ کی پیپلزپارٹی نے مخالفت کی تھی ۔اس معاہدے کے تحت ہمارا پانی کا حصہ48.76 ملین ایکٹر جبکہ پنجاب کا 58 ملین ایکٹر کردیا گیا ۔پنجاب اپنے پروجیکٹ بناتا گیا۔پھر کہا گیا کہ یہ ہمارا حق ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن سوالات ضرور کرے لیکن حقائق کو بھی مد نظر رکھے ۔ ہم پنجاب کے لوگوں کے خیر خواہ ہیںلیکن صرف ایک بات کہتے ہیں انصاف سے جو پانی کا حصہ ہے وہ ہمیں دیا جائے ۔یہ سیاسی نہیں معاشی مسئلہ ہے ۔پانی کے مسئلہ پر سندھ کا ایوان متحد رہاہے۔ پانی کے اوپر کبھی سندھ اسمبلی میں جھگڑا نہیں ہوا ۔اگر کسی نے کوئی ایسی بات کی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں