جماعت اسلامی کراچی کی آبادی کم کرنے پرخاموش نہیں رہے گی، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ڈیجیٹل مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو شمار کرنے کے حوالے سے ایک بار پھر جماعت اسلامی کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کی آبادی کو کم کرنے کی جعل سازی کے خلاف خاموش نہیں رہے گی ،اہل کراچی کے حق کے لیے ہم ہر قسم کے قانونی و آئینی اور جمہوری طریقے اختیار کریں گے ، جمعہ 31مارچ کو اس حوالے سے گورنر ہائوس پر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا ۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے ایک بیان میں مطالبہ کیاہے کہ کراچی کی آبادی کو اس مردم شماری میں بھی کم ظاہر کرنے کے لیے جو جعل سازی کی جارہی ہے اسے ختم کیا جائے ، کراچی کی پوری آبادی کو گنا جائے اور کراچی میں رہائش پذیر ہر شخص کو کراچی کی آبادی میں ہی شمار کیا جائے ۔ کراچی کو اس کا حق دیا جائے اور اس کی اصل آبادی کی بنیاد پر قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی اور وسائل میں حصہ دیا جائے ،کراچی کی آبادی کو درست شمار کرنے کے لیے حکمران پارٹیاں بھی کچھ کرنے کو تیار نہیں ، ایم کیو ایم کبھی اعتراض کرتی ہے اور کبھی کہتی ہے کہ اس کی کوششوں سے پہلی بار شفاف مردم شماری کی جارہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس بار بھی کراچی کی آبادی کی اصل آبادی کوکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ایم کیو ایم اس کے خلاف وزارتوں سے الگ کیوں نہیں ہوتی ۔ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت ، سندھ کی آبادی کے حوالے سے تو اعتراضات اور تحفظات کا اظہار کرتی ہے لیکن کراچی کی آبادی کو جب درست شمار کرنے کی بات کی جائے تو اسے پریشانی ہو تی ہے ، پیپلز پارٹی کراچی کی آبادی کے درست شمار ہونے سے سخت خوفزدہ ہے کیونکہ اسے خطرہ ہے کہ اگر ایسا ہوا تو سندھ اسمبلی میں وڈیرہ شاہی اور جاگیرداری کے بل پر جو اکثریت یہ حاصل کرتی ہے اس میں کمی ہوجائے گی اور سندھ کا وزیر اعلیٰ بھی کراچی سے منتخب ہونے کے امکانات پیدا ہو جائیں گے اور پی ایف سی ایوارڈ میں بھی کراچی کا حصہ بڑھ جائے گا ۔