گداگروں کے شہرقائد میں مستقل ڈیرے، انتظامیہ موثر اقدامات میں ناکام
شیئر کریں
شہری انتظامیہ گراں فروشی کی طرح گداگری کے خلاف بھی کوئی موثر اقدام کرنے میں تاحال ناکام ہے، شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص چوکوں، چوراہوں اور فلائی اوورز کے نیچے بیرون شہر سے آئے ہوئے مستقل بھکاریوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ گاڑیوں کی صفائی کے نام پر سگنلز پر کھڑے نظر آتے ہیں اور کچھ بچوں اور جنگلی جانوروں کو اٹھا کر بھیک مانگ رہے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھکاریوں کی ایک بڑی تعداد شہرکی بڑی مساجد کے باہر خواتین کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے، بالخصوص جمعہ کے روز ان کی ایک بڑی تعداد نت نئے جوازوں کے ساتھ بھیک مانگ رہی ہوتی ہے۔ بھیک مانگنے والے گداگروں کی ایک بڑی تعداد رمضان میں مختلف مساجد کا انتخاب کرتی ہے۔ بیرون شہرسے آئے ہوئے ان بھکاریوں نے فلائی اوورز کے نیچے مستقل رہائش اختیار کررکھی ہے۔ شہری انتظامیہ، علاقہ پولیس اورڈپٹی کمشنرز صرف مخصوص ایام میں چند روز سرگرم نظر آتے ہیں اس کے بعد غائب ہوجاتے ہیں۔ اندرون ملک سے آنے والے گداگر مختلف علاقوں میں انتظامیہ کی ملی بھگت سے بھیک مانگتے ہوئے نظر آتے ہیں، جیسے ہی حکومتی سطح پر کسی مہم کا اعلان کیا جاتا ہے ان کی اکثریت ایک دو روز کے لئے غائب ہوجاتی ہے، اس کے بعد دوبارہ سڑکوں پر آجاتی ہے۔