میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تلخ تجربہ ہے استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے،پیپلزپارٹی

تلخ تجربہ ہے استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے،پیپلزپارٹی

ویب ڈیسک
پیر, ۲۹ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹریزکی نائب صدرشیری رحمن نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، اس حوالے سے ماضی کا تلخ تجربہ رکھتے ہیں تاہم اگر اس ایٹم بم کے استعمال پر بات ہوسکتی ہے ،ہمارا ہدف سلیکٹڈ سرکار ہے، مسلم لیگ ن استعفوں کی شروعات کرے،ہم ہائبرڈ اور سلیکٹ سرکار کو پارلیمان میں توڑیں گے،بوزدار کی پنجاب حکومت اپنی جڑیں کھو چکی ہے، دنیا بھر میں ویکسین مفت میں دی جارہی جبکہ پاکستان میں عمران خان دوستوں کو نواز رہے ہیں،پاکستان کے ہرفرد کو گروی رکھوا دیا گیاہے حکومت خود تو کمزور ہے کچھ نہیں کرسکتی تاہم تمام نشتر عوام اور اپوزیشن کی طرف ہیں پارلیمان میں کیوں ویکسین پر بات نہیں کی جاتی۔شازیہ مری نے کہاکہ گزشتہ روزمریم نواز کا لہجہ افسوسناک تھا،پیپلز پارٹی کے لئے سلیکٹڈ لفظ غلط ہے،جمہوریت کیلئے جیلیں کاٹنے کے باوجود ہمارے لئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا گیا،ہم نے کبھی ڈیل نہیں کی کہنے کو ہمارے پاس بھی بہت کچھ ہے۔۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکو بلاول ہائوس میڈیا سیل کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سنیٹرمولابخش چانڈیو، وقارمہدی اور دیگربھی موجود تھے۔سینیٹرشیری رحمن نے کہ ہم نے کبھی بھی استعفے کی بات نہیں کی ۔ ہماری اپنی سیاست ہے ۔ پیپلز پارٹی چاہتی ہے اتحاد قائم رہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم بیانیے کی نہیں سیاست کی بات کریںگے پیپلز پارٹی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہمارا ہدف تباہی اور سلیکٹڈ سرکار ہے زرداری صاحب ای سی ایل پر ہیں تو پاکستان میں ہی ہیں ملک سے باہر تو نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کورونا وائرس کی شرح بہت بڑھ گئی ہے اور ہر 10 میں سے ایک ٹیسٹ مثبت آرہا ہے۔حکومت ہم سب کو ایس او پیز کا درس دیتی ہے تاہم اس کے باوجود وزیر اعظم نے ایک اجلاس طلب کیا جس سے قوم کو ایک منفی پیغام گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ چین کی مہربانی ہے کہ ہم نے 60 سال سے اوپر لوگوں کو ویکسین کا عمل مکمل کرلیا۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک بشمول چھوٹے چھوٹے ممالک اپنی آبادی کو مفت ویکسین فراہم کر رہے ہیں تاہم ہم اب تک کچھ بھی نہیں منگوا سکے ہیں۔شیری رحمن نے کہااس حکومت نے اداروں کو گروی رکھ کر پاکستان کی عوام کا مستقبل گروی رکھ دیا ہے، 44 کھرب ملک کا قرضہ ہوچکا ہے جو جی ڈی پی کا 98 فیصد بنتا ہے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کو کہا جارہا ہے کہ آپ جو کہیں ہمیں قبول ہے، اسٹیٹ بینک کو جو مادر پدر خود مختاری دینے کی بات ہورہی ہے میری اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کبھی یہ مطالبہ نہیں کرتی، اس کا ایک معیار ہے جس میں شفافیت ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ اتنی بڑی بات پر پارلیمان میں کوئی بحث تک نہیں ہوئی۔یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے پر مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز کی پیپلز پارٹی پر تنقید کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے سیاسی تہذیب کے دائرے میں رہ کر تنقید کا جواب دیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں