وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سے 3ارب ڈالرقرض کی منظوری دیدی
شیئر کریں
وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سے مئوخر ادائیگی پر تیل خریداری اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو تین ارب ڈالرز کے ڈیپازٹ کے حوالہ سے معاہدوں منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے زریعہ سعودی عرب سے مئوخر ادائیگی پر تیل کی خریداری اورسعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو تین ارب ڈالرز کے ڈیپازٹ فراہم کرنے کے حوالے سے معاہدوں کی منظوری دی۔ سرکولیشن سمری اکنامک افیئرز ڈویژن کی جانب سے بھجوائی گئی تھی۔ پہلے معاہد ے کے تحت سعودی عرب پاکستان کو ماہانہ100ملین ڈالرز کا ادھار فیول فراہم کرے گا۔ مئوخر ادائیگی پر فیول پاکستان کو دینے کا وعدہ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران کیا گیا تھا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک سال کے لئے پاکستان کو مئوخر ادائیگی پر فیول دینے کا وعدہ کیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق معاہدے کے مطابق حکومت پاکستان کو فیول کی قیمت کی ادائیگی کے ساتھ3.80فیصد سود بھی دینا پڑے گا۔ معاہدہ ابتدائی طور پر ایک سال کیلئے ہے جسے بعد میں بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔ وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اورایف بی آر نے سعودی عرب سے ہونے والے معاہدے کے ڈرافٹ پر اتفاق کیا۔ جبکہ دوسرے معاہدے کے تحت سعودی عرب پاکستان کو تین ارب ڈالرز کے ڈیپازٹ بھی دے گا۔ تین ارب ڈالرزپر پاکستان کو چار فیصد شرح سود دینی پڑے گی۔ تین ارب ڈالرز کا ڈیپازٹ آئندہ ہفتے پاکستان کو مل جائے گا جس کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھیں گے اور پاکستان کی کرنسی کی قیمت بھی مستحک ہو گی۔سعودی عرب کی جانب سے تین ارب ڈالرز پاکستان کے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکھنے کا معاہدہ بھی وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب میں کیا گیا تھا۔ یہ رقم ایک سال کے سعودی عرب اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکھوائے گا۔ اس معاہدے کا ڈرافٹ وزارت قانون اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے آفس کو بھجوایا گیا تھا جنہوں نے اس معاہدے کے ڈرافٹ سے اتفاق کیا۔ قانونی رائے کے بعد معاہدے کی منظوری سرکولیشن سمری کے زریعہ وفاقی کابینہ سے حاصل کی گئی ہے۔