کالعدم تحریک لبیک کا لانگ مارچ، شیلنگ ، جھڑپیں، 3پولیس اہلکارشہید
شیئر کریں
کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے دوران گجرانوالا کے قریب پولیس کے ساتھ تصادم میں 4 اہلکار شہید اور 250 سے زائد کارکنان زخمی ہوگئے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ ٹی ایل پی کی فائرنگ سے پولیس کے 4 اہلکار شہید ہوئے اور کشیدگی کے دوران دیگر 253 افراد زخمی ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ کشیدگی میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری بطریق احسن نبھائے گی۔واضح رہے کہ کالعدم تنظیم نے حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ایک بار پھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغازکردیاہے ، انتظامیہ اور پولیس نے مارچ کے شرکاء کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لئے کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کر دیں ، مارچ اور تصادم کے باعث جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا نظام معطل ہے جس کی وجہ سے مسافر گاڑیوں میںمحصور ہو کر رہ گئے ہیں اور گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق کالعدم تنظیم کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان مریدکے جی ٹی روڈ پر تصادم سے علاقہ میدان جنگ بنا رہا ،کارکنوں کے تشدد سے مبینہ طور پر ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ۔ کالعدم تنظیم کی جانب سے متعدد کارکنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات دی گئی ہیں۔مطالبات کے حق میں تین روز مریدکے شہر میں جی ٹی روڈ پر دھرنا دینے والی کالعدم جماعت نے مطالبات نہ مانے جانے پر دھرنا ختم کرکے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کیا تو مریدکے جی ٹی روڈ پر کھوڑی بس اسٹاپ کے قریب پولیس کے ساتھ زبردست تصادم ہوگیا جس کی وجہ سے علاقہ کئی گھنٹے تک میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا ۔مریدکے تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر احمد عمار کے مطابق یہاں صرف زخمی پولیس اہلکار لائے گئے ۔مزید بتایا گیا ہے کہ مارچ کے شرکاء کو روکنے کے لئے کئی کئی فٹ گہری خندقیں بھی کھود دی گئی ہیں ۔ مارچ اور تصادم کے حالات کی وجہ سے جی ٹی رو ڈپر ٹریفک کا نظام معطل ہے جس کی وجہ سے مسافر گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔