میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نااہلی، ملیر کے40 ہزار سے زائد بچے کتابوں سے محروم

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نااہلی، ملیر کے40 ہزار سے زائد بچے کتابوں سے محروم

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۸ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ:حافظ محمد قیصر) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی مبینہ نااہلی،ڈسٹرکٹ ملیر کے 500سے زائد پرائمری اسکولوں کے 40 ہزار سے زائد بچے کتابوں سے محروم،نئے تعلیمی سال 2023 ء تا 2024 ء کو شروع ہوئے تین ماہ کا عرصہ گزر گیا تاحال بچوں کو کتابیں فراہم نہیں کی جاسکی ہیں ،متعدد بار سیکریٹری پرائمری اسکول کو کتابوں کی فراہمی کے لیے لکھ چکے ہیں،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر تفصیل کے مطابق حکومت سندھ کا مشن پڑھے گا سندھ تو بڑھے گا سندھ صرف نعرے اور تحریری دعووں تک محدود ہوکر رہ گیا ہے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی مبینہ نااہلی اور غفلت کے سبب ڈسٹرکٹ ملیر میں واقع 500سو سے زائد پرائمری اسکولوں میں زیر تعلیم 40ہزار سے زائد بچوں کو تاحال درسی کتب فراہم نہیں کی جاسکی ہیں جسکی وجہ سے بچوں کے تعلیمی سال کے ضائع ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے درسی کتابیں نہ ملنے کی وجہ سے نئے تعلیمی سال 2023 تا 2024 میں نئے داخلوں میں بھی واضح طور پر کمی سامنے آئی ہے کتابیں نہ ملنے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے گریز کر رہے ہیں ڈسٹرکٹ ملیر کے تمام پرائمری اسکولوں میں نصابی کتب کی شدید کمی کی وجہ سے معصوم بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیاہے روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے اساتذہ نے بتایاکہ ہم کتابیں لینے گئے تو ہمیں اسکول میں داخل بچوں کی تعداد کے مطابق کتابیں فراہم نہیں کی گئی بلکہ فراہم کردہ تعداد سے 50 فی صد کم کتابیں فراہم کی گئی ہیں اساتذہ کا مزید کہنا تھا کہ پانچویں جماعت کی سندھی اور انگریزی کی کتابیں ملی ہی نہیں ہیں جبکہ پہلی ،دوسری، تیسری اور چوتھی جماعت کی کتابیں نایاب ہیں اور مطلوبہ تعداد سے کم ملی ہیں جب کہ پہلی جماعت کے نئے داخلے بھی کم ہو رہے ہیں اور والدین اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلہ کروانے سے کترانے لگے ہیں اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن آفیسر سکندر گبول سے بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے کتابیں بہت کم تعداد میں فراہم کی گئی ہیں اور اس وقت ڈسٹرکٹ ملیر کے 500 سو سے زائد پرائمری اسکولوں میں 60ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے بھیجے گئی تعداد کے مطابق کتابیں تاحال فراہم نہیں کی جاسکی ہیں اور 40 فی صد سے زائد بچے تدریسی کتابوں سے محروم ہیں واضح رہے کہ بچوں کو کتابیں نہ ملنے کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں بچے اسکول نہیں جا پارہے ہیں جس کی وجہ سے ناخواندگی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور والدین پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں کا بوجھ برداشت نہ کر سکنے کی وجہ سے معصوم بچوں کے مستقبل کو لیکر شدید ذہنی اذیت اور کوفت میں مبتلاء ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں