صحافی اجے لالوانی کے قتل کیخلاف دھرنا
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) صالح پٹ کے صحافی اجے لالوانی کا قتل، سینکڑوں صحافیوں کا سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ سکھر کے سامنے دھرنا، مقتول صحافی کے گھر سے 50 کلومیٹر کا مفاصلہ طے کرکے صحافیوں اور سول سوسائٹی کے افراد کی بڑی تعداد سکھر پہنچی، تحریک انصاف سینیٹر سیف اللہ ابڑو سمیت وکلاء کی بھی شرکت، قاتلوں کی گرفتاری تک تحریک جاری رہے گی، منظور سولنگی، نعمت کھوڑو، تمام اداروں سے مایوس ہوچکے ہیں، عدلیہ نوٹس لے، امداد سومرو، امداد پھلپوٹو ،ساحل جوگی، جمال ناصر بلو و دیگر کا خطاب، تفصیلات کے مطابق سکھر کے علاقے میں نوجوان صحافی اجے لالوانی کے قتل کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج جاری ہے۔ گزشتہ روز صالح پٹ سے مقتول صحافی اجے لالوانی کے گھر سے سینکڑوں صحافیوں نے سینئر صحافیوں منظور سولنگی، نعمت کھوڑو،امداد سومرو، ساحل جوگی،امداد پھلپوٹو، رشید رضا، ایڈووکیٹ جمال نثار بلو و دیگر کی قیادت میں 50 کلومیٹر کا مفاصلہ طے کرکے لانگ مارچ کی صورت میں سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ سکھر کے سامنے پہنچ کر احتجاجی دھرنا دیا، احتجاجی دھرنے میں سندھ بھر کے صحافیوں سمیت تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو، جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی، پہنل ساریو، وکلاء اور سول سوسائٹی، مقتول کے خاندان و شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سیف اللہ ابڑو بے کہا کہ صحافی کا قتل اور صحافیوں پر جھوٹے مقدمات افسوسناک ہیں، سندھ حکومت صحافیوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے، وہ اس معاملے کو سینیٹ میں اٹھائیںگے، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافیوں منظور سولنگی، نعمت کھوڑو،امداد سومرو، ساحل جوگی، ایڈووکیٹ جمال نثار بلو، امداد پھلپوٹو، رشید رضا، شاہنواز خاصخیلی و دیگر نے کہا کہ وہ حکومت، پولیس سمیت تمام اداروں سے مایوس ہوچکے ہیں، عدلیہ انصاف کی آخری امید ہے، سندھ ہائی کورٹ صحافی کے قتل و جھوٹے مقدمات پر نوٹس لے اور ٹربیونل بنائے، صحافیوں نے کہا وہ عدلیہ سے انصاف کی امید رکھتے ہیں، سکھر صحافیوں کیلئے نوگو ایریا بن چکا ہے، جھوٹے مقدمات داخل کرکے صحافیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اجے لالوانی کی قاتلوں کو گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات کے مرکزی کردار ایس ایس پی سکھر عرفان سموں کو عہدے سے ہٹا کر مقدمہ درج کیا جائے۔