میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم سندھ نے غیر متعلقہ افرادانتظامی عہدوں پر تعینات کردیے

محکمہ تعلیم سندھ نے غیر متعلقہ افرادانتظامی عہدوں پر تعینات کردیے

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۸ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ: علی کیریو) محکمہ تعلیم سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑادیں، محکمے میں ایک درجن سے زائد سبجیکٹ اسپیشلسٹ اور بیورو آف کریکولم کے افسران کو غیر قانونی طور پر ڈائریکٹر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کے انتظامی عہدوں پر تعینات کر دیا ہے۔جرأت کو موصول دستاویزات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ انتظامی عہدوں کے موضوع پر کسی ماہر یا ٹیکنیکل سائیڈ آفیسر یا استاد کو تعینات نہیں کیا جاسکتا۔ محکمہ تعلیم سندھ نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سبجیکٹ اسپیشلسٹ عبدالعزیز چاچڑ کو ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن لاڑکانہ، سبجیکٹ اسپیشلسٹ عزیز اللہ اوڈھو کو حیدرآباد میں ڈائریکٹر سیکنڈری اسکول اور پرائمری تعینات کیا ہے، سبجیکٹ اسپیشلسٹ شاہد زمان کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کراچی، سبجیکٹ ا سپیشلسٹ حاجی بڑدی کو ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن شہید بے نظیر آباد، عبدالوحید انڈھڑ کو ایلیمنٹری سے تبدیل کر کے ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن سیکنڈری اینڈ پرائمری کے دو عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے جبکہ سبجیکٹ اسپیشلسٹ دیدار حسین کو ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن میرپور خاص تعینات کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سبجیکٹ اسپیشلسٹس خالد ببر کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر حیدرآباد، خدا بخش میمن کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مٹیاری، پیر غلام محی الدین کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ٹنڈو محمد خان، ریاض علی میمن کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ٹنڈو الہیار تعینات کیا گیا ہے۔ اسلم راجڑ کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نوشہرو فیروز، عبدالقادر لاشاری کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر دادو تعینات کیا گیا ہے۔جبکہ محکمہ تعلیم سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے ان پرسبجیکٹ اسپیشلسٹ کو انتظامی اسامیوں پر تعینات کر رہی ہے تو دوسری جانب سبجیکٹ ماہرین کی کمی کو جواز بنا کر 1200 سے زائد سبجیکٹ اسپیشلسٹ بھرتی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں