میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انتخابات میں‌عمران خان کلین بولڈ ہوگا، نواز شریف

انتخابات میں‌عمران خان کلین بولڈ ہوگا، نواز شریف

منتظم
بدھ, ۲۷ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

لاہور(بیورورپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ عدلیہ کی بحالی کا پرچم اٹھایا تھا اور اب وقت آگیا ہے کہ عدل کی بحالی کا پرچم اٹھائیں۔مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ انصاف کا ترازو سب کے لئے ایک جیسا ہونا چاہیے، جہاں ایک وزیراعظم کو اس گناہ میں عمر بھر کے لئے نااہل نہ کردیا جائے کہ وزیراعظم نے اپنے بیٹے سے خیالی تنخواہ وصول کیوں نہیں کی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ دو پیمانے اور ناانصافی نہیں چلے گی، میرا حساب کتاب اس وقت سے مانگا جارہا ہے جب گورنمنٹ کالج میں زیرتعلیم تھا اور ایک لاڈلے کو اقرار جرم کے باوجود چھوڑ دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ 5 سال سے پیچھے کا کھاتہ نہیں کھولا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ ‘کیا اس ملک میں ایسی عدالت وجود میں آئے گی جو پرویز مشرف کے جرائم کا احتساب کرسکے’۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے تمام ڈکٹیٹروں کو عدالتوں نے خوش آمدید کہا، انہیں کئی کئی برس کی حکمرانی کی اجازت دی، انہیں آئین سے کھیلنے کے فرمان جاری کیے۔نواز شریف نے مزید کہا کہ باپ کے زمانے کے مقدمے بیٹے بھگت رہے ہیں اور دادے کے زمانے کے مقدمے پوتے بھگت رہے ہیں، عدلیہ کی بحالی کا پرچم اٹھایا تھا اور اب وقت آگیا ہے کہ عدل کی بحالی کا پرچم بھی اٹھائیں جب کہ مخالفین اسے عدلیہ مخالف تحریک کہہ کر اپنے آپ کو فریب دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ملک میں عدل و انصاف کی حکمرانی ہوگی تو عدل کے ایوانوں سے ہر کوئی سرجھکا کر گزرے گا، جب تک اس ملک کے اندر عدل کی تحریک کامیاب نہیں ہوتی کارکنان کو اس پر ڈٹے رہنا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ دنیا کا اصول ہے کہ انسان اس وقت تک معصوم جانا جاتا ہے جب تک جرم ثابت نہ ہوجائے اور دنیا بھر میں سزا پانے والے کو اپیل کا حق ہے لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہے۔نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ یہ میرے اثاثے ہیں لیکن جج کہتے ہیں کہ یہ ا?پ کے اثاثے نہیں ہیں، ا?پ صادق اور امین ہیں، شکر ہے ا?گے یہ نہیں کہہ دیا کہ عمران خان یہ ا?پ کے نہیں نواز شریف کے اثاثے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند ہفتے پہلے کہا تھا عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کے فیصلے میں بھی نواز شریف ہی نااہل ہوگا، جنہیں نااہل ہونا چاہیے تھا وہ بچ گئے۔ سابق وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران ایک شعر بھی پڑھا: ہے نئی روش کی عدالتیں، ہے نئے ڈھنگ کے یہ فیصلے نہ نظیر ہے، نہ دلیل ہے، نہ وکیل ہے اور نہ اپیل ہے نواز شریف نے کہا کہ ایک خاندان پر بے بنیاد الزامات پر کئی کئی ریفرنس دائر ہوجاتے ہیں لیکن کسی کو سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے باوجود کچھ نہیں کہا جاتا، وہ خود کہہ رہا ہے کہ نواز شریف کو سزا پاناما پر دینا چاہیے اقامہ پر کیوں دے دی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ میری نااہلی کا مسئلہ نہیں بلکہ ا?ئین اور قانون کی بے حرمتی اور عوام کے ووٹ کے تقدس کا ہے، میری اہلیت اور نااہلیت کا فیصلہ پاکستان کے عوام نے کرنا ہے اور عوام وہ فیصلہ کریں گے جو انصاف اور میرٹ پر مبنی ہوگا۔نواز شریف نے عمران خان کا نام لیے بغیر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دوسروں کو بزدل کہنے والے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں، الیکشن ہارتا ہے تو دھاندلی کا رونا روتا ہے، راستے تلاش کرتا ہے کہ نواز شریف کو کس طرح نااہل کرادیا جائے، کبھی امپائر کی انگلی کو دیکھتا ہے اور کبھی اداروں کی طرف جاتا ہے، 2018 کے انتخابات میں کلین بولڈ ہوجاؤ گے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2013 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کروں گا اور دن رات کام کر کے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا۔نواز شریف نے کہا کہ بجلی کے بے حساب کارخانے لگادیے، ا?ج جتنے منصوبے ہم نے لگائے اتنے گزشتہ 20 سالوں میں نہیں بنے اور پاکستان کے پاس اضافی بجلی موجود ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے خلاف جو فیصلہ ا?یا اس کے بعد بدقسمتی سے ملک میں ترقی پھر بند ہوگئی۔ اس سے قبل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز نے اپنے والد میاں محمد نواز شریف سے سفارش کی ہے کہ اگر کوئی ریاستی عنصر پاکستان مسلم لیگ ن کے ووٹرز و سپورٹرز کو ڈرائے تو آپ اس کیخلاف ایکشن لیں مریم نواز نے اپنے والدسے یہ درخواست پاکستان مسلم لیگ ن سوشل میڈیاونگ کے لیگی سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کی ماڈل ٹائون میں منعقد ہونے والے اس کنونشن میں سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کی جو دوران تقریب مریم نواز شریف کی حمایت اور نواز شریف سے اظہارمحبت کے نعرے بلند کرتے رہے جس کے باعث مریم نواز کو نعرے لگانے والے لیگی کارکنوں کو روکنا پڑا مریم نواز نے کہا کہ 2013ء میں چار یا پانچ لوگوں سے شروع ہونے والا ن لیگ کا سوشل میڈیا ونگ آج کہاں پہنچ گیا ہے کنونشن میں وہ لوگ شرکت کررہے ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنے قائد کا مقدمہ سوشل میڈیا پر لڑا بلکہ جی ٹی روڈ کی ریلی ہو یا این اے 120کا ضمنی الیکشن ان نوجوانوں نے ہر مرحلہ میں باضابطہ کردار ادا کیا ہے اور پارٹی کے مخالفین کو دھول چٹا دی ہے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ورکرز کا نظریہ نواز شریف ہے اور نواز شریف کا نظریہ نظریہ جمہوریت ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا ونگ سے لوگ ڈرتے ہیں اور ن لیگ کے مخالفین اس ونگ سے خوفزدہ ہیں نواز شریف کا یہی نظریہ ہے کہ جمہوریت پر ملاوٹ نہیں ہوسکتی ایمپائر کی انگلیوں پر ناچنے والوں سے سمجھوتہ نہیں ہو سکتا نواز شریف کی نظریہ جمہوریت میں نظریہ ضرورت نہیں ہو سکتا ،انہوں نے کہا کہ جسے عوام پلس کرتے ہیں اسے مائنس کوئی نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ ایک منتخب وزیراعظم پر حملہ اس کو ووٹ دینے والے کروڑوں ووٹوں پر حملہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر اداروں کی عزت ہونی چاہئے تو منتخب وزیراعظم کی بھی عزت ہونی چاہئے انہوں نے سوشل میڈیا ورکروں سے عہد لیا کہ وہ الیکشن2018ء میں اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں