آزاد کشمیر میں 31 سال کے بعد بلدیاتی انتخابات ہو گئے
شیئر کریں
آزاد کشمیر میں 31 سال کے بعد آج بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا ہے جس میں رائے شماری کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔آزاد کشمیر میں 31 برس کے بعد آج بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا جس میں پولنگ بغیر کسی وقفے کے صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ سیکیورٹی فورسز کی عدم فراہمی کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کو ریاست بھر میں تین مراحل میں مکمل کروایا جائے گا۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں آج مظفرآباد ڈویژن کے تین اضلاع میں انتخابات کروائے جا رہے ہیں، قبل ازیں مظفرآباد، نیلم اور ضلع جہلم ویلی میں انتخابات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں تھیں۔سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ مظفرآباد ڈویڑن میں آزاد کشمیر پولیس کے 4500 جوان سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، مظفر آباد ڈویڑن میں کل 2716 امیدوار مدمقابل ہیں جن میں براہ راست الیکشن لڑنے والی 31 خواتین بھی شامل ہیں۔مظفرآباد ڈویڑن سے 695049 وزٹرز 595 کونسلرز کا ووٹ کی پرچی کے ذریعے انتخاب کریں گے، مظفرآباد ضلع مظفرآباد کے 411072، ضلع جہلم ویلی 154832 جبکہ وادی نیلم میں 129145ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جب کہ بلدیاتی انتخابات میں 900آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزمانے کے لئے میدان میں موجود ہیں۔سیاسی جماعتوں میں سے تحریک انصاف نے سب سے زیادہ 575 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے، پیپلز پارٹی 545 کے ساتھ دوسرے مسلم لیگ ن 465 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مظفرآباد ڈویڑن میں بلدیاتی انتخابات کے لئے 1314 پولنگ اسٹیشن اور 1884 پولنگ بوتھ قائم کر دیئے گئے ہیں، پریزائیڈنگ آفیسر،پولنگ آفیسرز سمیت 6966 اہلکار انتخابی فرائض کی انجام دہی کے لئے تعینات کئے گئے ہیں تاہم شدید سرد موسم کے باوجود ٹرن آؤٹ جنرل الیکشن سے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔