عدلیہ رہنمائی کرے تعمیرات کی این او سی کہا ں سے لی جائے، آفاق احمد
شیئر کریں
تعمیراتی صنعت بند ہونے سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوجائینگے،یہ بات چیئر مین آفاق احمد نے آباد ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈڈیو لپرز کی جانب سے کراچی میں تعمیراتی سرگرمیاں بند کرنے کے اعلان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کوئی اپنا کاروبار انتہائی مجبوری میں بند کرتا ہے،آفاق احمد نے کہا ہم سب عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اس لئے عدلیہ کے فیصلوں کے آگے سر جھکانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں لیکن اس شہر میں کچھ ہی عرصے میں متعددعمارتوں کے انہدام نے تعمیراتی صنعت کوغیر محفوظ بنا کر رکھ دیا ہے عمارتو ں کی مسماری کے ساتھ ہی اربوں کی سرمایہ کاری مٹی ہوجاتی ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ اس صنعت سے ہزاروں خاندانوں کے چولہے جلتے ہیں جو اس صنعت کے بند ہوتے ہی بجھ جائینگے۔آفاق احمد نے کہا کہ اعلی عدلیہ کو کراچی میں تعمیراتی صنعت کے احساس عدم تحفظ اورغیر یقینی کے خاتمے کیلئے رہنمائی کرنی چاہیے کہ تعمیرات سے پہلے کس ادارے سے NOCحاصل کی جائے جسکے بعدتعمیراتی صنعت میں سرمایہ کاری غیر محفوظ نہ رہے۔آفاق احمد نے کہا کہ ماضی میں کراچی کی بدامنی کی وجہ سے تمام تاجروصنعتکارغیر محفوظ تھے ایسے حالات میں قاسم تیلی مرحوم کی قیادت میں چیمبرآف کامرس کے وفد کی شکایت پر انہیں تحفظ فراہم کرنے بجائے اس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے وفد سے کہا تھا کہ اگر آپ یہاں غیر محفوظ ہیں تو پنجاب آکرسرمایہ کاری کریں،یہی حالات آج دھراتے نظر آرہے ہیں یہاں غیر یقینی کیفیت اور عدم تحفظ کا فائدہ اٹھاکر تعمیراتی صنعت کوپنجاب میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جارہی ہے،اور تیزی سے پنجاب منتقل ہورہا ہے،جو لمحہ فکریہ ہے، سندھ حکومت سرماے کی منتقلی روکنے کیلئے تعمیراتی صنعت کو تحفظ فراہم کرے۔