میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وی سی داؤد ثمرین عاصم کی برطرفی کے لیے طلبا کا مارچ، بھوک ہڑتال کا اعلان

وی سی داؤد ثمرین عاصم کی برطرفی کے لیے طلبا کا مارچ، بھوک ہڑتال کا اعلان

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) مختلف طلبا تنظیموں کی جانب سے وائس چانسلر داؤدیونیورسٹی ثمرین عاصم کی من مانیوں، طلبا کی داخلہ منسوخی، فیسوں میں غیرقانونی اضافے کے خلاف احتجاجی مارچ کیا گیا، وی سی کو برطرف کرنے سمیت تمام مطالبات فوری تسلیم نہ ہونے پر 9 نومبر سے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کردیا گیا، یونیورسٹی انتظامیہ نے عجیب کارنامہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج سے پہلے ہی پولیس کو طلباء کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لیے درخواست دیدی۔رپورٹ کے مطابق داؤ د یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں وائس چانسلر کے عہدے پر براجمان ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ ثمرین عاصم کی من مانیاں جاری ہیں، جس کے خلاف مختلف طلبا تنظیموں پروگریسو اسٹوڈنٹس فیڈریشن، جساف، سندھی شاگرد ستھ، ایس یو پی اسٹوڈنٹس فیڈریشن، زیبل اسٹوڈنٹس ویلفیئر، کیو اے ٹی شاگرد تحریک سمیت دیگر نے داؤد یونیورسٹی سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی مارچ کیا، رجسٹرار داؤد یونیورسٹی سید آصف علی شاہ کی جانب سے احتجاج سے ایک دن پہلے جمشید کوارٹرز تھانے پر پولیس کو ایک درخواست دی ہے کہ سوشل میڈیا پر لسانی اور سیاسی جتھوں کی جانب سے داؤد یونیورسٹی کے سامنے احتجاج کے لیے اکسایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے خوف و ہراس ہے اورسرکاری املاک کو نقصان کا خطرا ہے، احتجاج کا اعلان کرنے والے عناصر کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے، کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مارچ کو رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے ٹھیکیداروں کے حوالے کردیے گئے ہیں، جس کے باعث سینکڑوں طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے، وائس چانسلر ثمرین عاصم نے یونیورسٹی میں درپیش مسائل کے خلاف آواز اٹھانے پر بغیر نوٹس اور اطلاع دینے کے 12طلبا کے داخلہ منسوخ کردیے، ایچ ای سی کی پالیسی کی خلاف وزری کرتے ہوئے 10فیصد کے جائے 30سے 40 فیصد فیسوں میں اضافہ کیا گیا، رورل کوٹہ نہ ہونے کے برابر ہے،ہاسٹل، ٹرانسپورٹ، پینے کے پانی، صفائی سمیت دیگر مسائل ہیں، اپنے حقوق مانگنے پرطلبا کو دہشت گرد سمجھ کر کیسز کیے جا رہے ہیں، تعلیم دینے کے بجائے مسائل کا شکاربنایا گیا ہے، انہوں نے نگران حکومت سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وائس چانسلر ثمرین عاصم کو فوری طور پر عہدے سے فارغ کیا جائے،طلبا کی داخلہ بحالی سمیت تمام جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 9 نومبر سے داؤد یونیورسٹی کی گیٹ کے سامنے مرنے تک بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں