میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آسام، پولیس نے مسلم میوزیم قائم کرنے پر تین افراد گرفتار کر لیے

آسام، پولیس نے مسلم میوزیم قائم کرنے پر تین افراد گرفتار کر لیے

جرات ڈیسک
جمعرات, ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

بھارتی ریاست آسام کے ضلع گولپارہ میں پولیس نے ایک مسلم میوزیم قائم کرنے کے الزام میں ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا جس سے اس سلسلے میں گرفتار کیے جانے والوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ آسوم میاں (اسومیہ) پریشد لیڈر تنو دھاڈومیا کو گرفتار کر لیا گیا۔ قبل ازیں تنظیم کے مظہر علی اور عبدالبتین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ میاںکی اصطلاح زیادہ تر بنگالی نژاد مسلمانوں کے لیے استعمال ہوتی ہیں جو 1890 کی دہائی کے آخر سے آسام میں دریائے برہم پترا کے دونوں کناروں پر آباد ہیں جب انگریز انہیں تجارت اور دیگر کاموں کے لیے یہاں لائے تھے۔ آسام کے بی جے پی وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے کہا ہے کہ پولیس میاں میوزیم کے قیام کے لیے فنڈز کی فراہمی کے ذرائع کی تحقیقات کرے گی۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میوزیم قائم کرنے والوں کو حکومت کے سوالات کا جواب دینا ہوگا جس میں ناکامی پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکمران بی جے پی کے ارکان اسمبلی اور پارٹی کے رہنماؤں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس میوزیم کو منہدم کر دے ۔ انہوں نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ اس میوزیم کے ذریعے مسلمانوں کی ثقافت کو پیش کیا جا رہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں