سندھ میں مسلم لیگ فنکشنل سرگرم‘سرداررحیم کے کامیاب طوفانی دوروں نے ہلچل مچادی
شیئر کریں
مسلم لیگ فنکشنل اگر زیادہ متحرک ہوجائے تو پیپلزپارٹی کو سندھ میں ٹف ٹائم مل سکتا ہے کیونکہ پیرپگاڑا نے ہمیشہ پرامن سیاست کی ہے۔ موجودہ پیر پگاڑا نے شروع دن سے متنازعہ سیاست سے احتراز کیا ہے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وہ تنازعات سے خود کو الگ رکھنے کاگرجانتے ہیں ۔اسی لیے سیاسی میدان میں احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔ اب جب پیر پگاڑا نے متحرک ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ سندھ میں ایک مضبوط اپوزیشن تشکیل پانے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں ۔ اورسرداررحیم کو فنکشنل لیگ کا صوبائی جنرل سیکرٹری بنائے جانے کے بعد تولگتا ہے پارٹی میں ایک نئی روح پھونک دی گئی ۔
سرداررحیم کی شناخت ایک متحرک سیاستدان کی سی ہے و ہ ماضی میں جب ن لیگ میں شامل تھے تواسی طرح متحرک تھے۔ اب فنکشنل لیگ میں بھی وہی کردار ادا کرتے نظرآرہے ہیں ۔ صوبائی جنرل سیکرٹری بنتے ہی سرداررحیم نے سندھ کے ہنگامی دور ے شروع کردیئے ۔ پہلے مرحلے میں وہ ضلع سانگھڑ‘ ضلع خیرپور اور ضلع سکھر گئے اور ورکرز کنونشن منعقد کئے جہاں اچھی خاصی تعداد میں لوگ مسلم لیگ فنکشنل میں شامل ہوئے۔ سردار رحیم نے اپنے دورے کا آغاز ضلع سانگھڑ سے کیا انہوں نے سابق ارکان سندھ اسمبلی ماہی خان وسان اور محمد بخش خاص خیلی کی رہائش گاہ گئے جہاں انہوں نے بڑی تعداد میں لوگوں سے خطاب کیا سردار رحیم نے ورکرز کنونشن سے بھی خطاب کیا اور بڑی تعداد میں لوگوں نے مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کی اور ان کا یہ دورہ کامیاب بھی گیا۔
پھر وہ ضلع خیرپور گئے جہاں انہوں نے سید عقیل حیدر شاہ سے ملے اور ویاں بھی بڑی تعداد میں لوگوں سے خطاب کیا پھر وہ پیر آف رانی پور سید معشوق علی شاہ اور تحصیل فیض گنج گئے۔ جہاں انہوں نے سابق ایم پی اے محمد علی بانبھن کے انتقال پر ڈاکٹر رفیق بانبھن سے تعزیت کی وہاں انہوں نے عوامی اجتماعات سے خطاب کیا اور ورکرز کنونشن سے خطاب بھی کیا ،لوگوں کی بڑی تعداد نے مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کی اسی طرح وہ جعفری ہاؤس رانی پور گئے جہاں ان کے عزاز میں پرتکلف دعوت کا اہتمام کیا گیا پھر وہ سکھر پریس کلب گئے جہاں انہوں نے دھواں دھار پریس کانفرنس کے دوران ور حکومتی فیصلوں پر کڑی تنقید کی۔ سردار رحیم نے حکومت کے غلط فیصلوں کی تفصیلات سے عوام کو آگاہ کیا اس کے بعد وہ پیر جوگوٹھ گئے جہاں انہوں نے ورکرز کنونشن سے خطاب کیا اس کے بعد وہ ضلع سکھر کے شہر اروڑ گئے اور انعام اللہ برڑو سے ملاقات کی وہاں بھی انہوں نے عوامی اجتماع سے خطاب کیا اس موقع پر سینکڑوں لوگوں نے مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کی سب سے آخر میں انہوں نے ضلع خیرپور کے علاقہ ہنگور جا گئے جہاں انہوں نے سید محرم علی شاہ کی دعوت میں شرکت کی اور عوامی اجتماع سے خطاب کیا پہلے مرحلے میں ان کے دورے کو اچھی پذیرائی ملی سینکڑوں لوگ مسلم لیگ فنکشنل میں شامل ہوئے۔
سردار رحیم نے حکومت کی ناقص پالیسیوں پر تنقید کی اور عوام کو بتایا کہ بھٹو اور محترمہ بینظیر کے نام پر ووٹ لینے والوں نے کس طرح سندھ کو کھنڈرات میں تبدیل کیا ہے کسی ایک ضلع کا روڈ اچھا نہیں ہے کسی ایک شہر میں سیوریج کا نظام بہتر نہیں ہے۔ عوام میں اگر شعور اجائے تو پھر پی پی پی کو اس طرح کرپشن کرنے کا موقع بھی نہیں ملے گا عام آدمی بھی سوچے گا کہ پی پی پی کو ووٹ دے کر وہ کیا حاصل کرلیں گے اب تک پی پی پی کو آزمایا ہے اب مسلم لیگ فنکشنل کو بھی آزمایا جائے وہ جو وعدہ کرے گی اس پر عمل کردکھائے گی موجودہ پیر پگاڑا نے 1985ء سے لے کر آج تک سیاست میں شرافت کا مظاہرہ کیا ہے اور سندھ کے حقوق کی لڑائی لڑی یہی وجہ ہے کہ آج این ایف سی ایوارڈ یا پانی کے معاہدوں میں موجودہ پیرپگاڑا کے کردار کو سراہا جاتا ہے اور آئندہ بھی مسلم لیگ فنکشنل ملک کے اندر شرافت اور سچائی کی سیاست کو فروغ دے گی اور کرپشن سے پاک معاشرے کی ترویج کیلیے کردار ادا کرے گی ۔
سردار رحیم اپنا دورہ مکمل کرکے کراچی واپس پہنچ گئے ہیں اب وہ 31 اکتوبر کو درازا شریف کے شہیدوں کی برسی میں شرکت کریں گے اور اس کے بعد 26 نومبر کو سکھر میں جلسہ عام میں شرکت کریں گے اس جلسے کو کامیاب بنانے کیلیے وہ سکھر‘ خیرپور‘ شکار پور‘گھوٹکی‘ نوشہروفیروز کے دورے کریں گے اس جلسہ کی کامیابی کے لیے ابھی سے رابطوں کا آغاز کردیا گیا ہے سندھ میں پی پی پی کے بعد اگر کسی کی مقبولیت ہے تو وہ مسلم لیگ فنکشنل کی ہے کیونکہ اس پارٹی نے ہمیشہ اچھی روایات قائم کی ہیں پھر سردار رحیم جیسے متحرک رہنما کی آمد سے مسلم لیگ فنکشنل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔