میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ریڈ لائن پروجیکٹ، محکمہ ٹرانسپورٹ کا ڈیڑھ ارب سے زائدخرچ مشکوک

ریڈ لائن پروجیکٹ، محکمہ ٹرانسپورٹ کا ڈیڑھ ارب سے زائدخرچ مشکوک

ویب ڈیسک
منگل, ۲۷ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے سپراکے قواعد وضوابط کی دھجیاں اڑادیں ، ایک ارب 67 کروڑ روپے ٹینڈر کے علاوہ خرچ کردیے گئے، اعلیٰ حکام نے ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سپرا رولز2010 کے رول17(1، 2)کے تحت 10لاکھ روپے کے اخراجات یا خریداری کے لئے اشتہار سپرا کی ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ اردو، سندھی اور انگریزی زبان کے تین اخبارات میںشائع کرنا ضروری ہے۔ لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ نے مالی سال 2022-23 کے دوران ایک ارب 67 کروڑ 60 لاکھ روپے ٹینڈر شائع کیے بغیر ہی خرچ کر دیے ۔ خرچ کئے گئے اخراجات میں بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ میں مختلف اوقات کے دوران 93کروڑ، 35 کروڑ اور 39کروڑ روپے شامل ہیں۔کراچی بس ریپڈ ٹرانزٹ (ریڈ لائن پروجیکٹ ) کے انتہائی اہم منصوبے کے لئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کے اخراجات کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران تفصیلی تخمینہ بنانے میں بھی ناکام ہوگئے ۔اس کے ساتھ اخراجات کے ڈیزائن اور رقم جاری کرنے کی تفصیلات کا ریکارڈ بھی موجود نہیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کی جانب سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد اخراجات کے لئے ٹینڈر شایع نہ کرنے سے مقابلے کا رجحان ختم ہوگیا۔ اس طرح کام کے معیار پر سودے بازی کے ساتھ اضافی بجٹ پر کام کروانے کے خدشے کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا۔آڈٹ حکام نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران کو ستمبر 2023 میں آگاہ کیا تھا لیکن افسران نے کوئی جواب نہیں دیا۔ جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران کو تحریری طور پر ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی گئی لیکن ڈی اے سی کا اجلاس بھی طلب نہیں کیا گیا۔ آڈٹ حکام نے سختی سے سفارش کی ہے کہ اربوں روپے کے اخراجات کے لئے سپرا سمیت دیگر قواعد پر عمل درآمد کیا جائے اورکراچی بس ٹرانزٹ پروجیکٹ میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کے اخراجات ٹینڈ ر کے علاوہ کرنے والے محکمہ ٹرانسپورٹ کے ذمہ دار افسران کا تعین کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں