میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انتخابات کب ہوں گے؟ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے

انتخابات کب ہوں گے؟ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۷ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

ملک بھر میں عام انتخابات کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے موقف میں واضح تضاد سامنے آرہا ہے دونوں جانب سے کی جانے والی باتوں سے نئی بحث نے جنم لے لیا۔ایک جانب سابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین سے انحراف نہیں ہونا چاہئے الیکشن ہر صورت نوے روز میں ہی کرائے جائیں۔سکھر میں مقتول صحافی جان محمد مہر کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئے گھر آمد کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حلقہ بندیاں کرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔صدر مملکت ہوں یا الیکشن کمیشن اعلان کوئی بھی کرے انتخابات نوے دن کے اندر ہی ہونے چاہئیں۔دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہاکہ صاف شفاف اور جعلی الیکشن کے درمیان اگر ہفتوں اور مہینوں کا فرق ہے تو یہ خسارے کا سودا ہرگز نہیں۔ نئی مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں کرائے جاسکتے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ کون سے لوگ ہیں جو نئی مردم شماری کے بعد پرانی حلقہ بندیوں پر انتخابات کروانے پر زور دے رہے ہیں؟ نئی مردم شماری کے بعد کوئی آئین اور قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ نئی ووٹر لسٹوں کے بغیر انتخابات ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں