سپریم کورٹ، جہانگیر ترین سے آف شور کمپنیوں کی تفصیلات طلب
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے آف شور کمپنیوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ درخواست گزار حنیف عباسی نے جہانگیر ترین پر آف شور کمپنیاں بنانے ،ٹیکس چوری کرنے اور بے نامی جائیدادیں بنانے کے الزامات عائد کئے ہیں۔سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل عاضد نفیس نے کہا کہ پاناما لیکس اور آف شور کمپنیوں کے باعث کیس یہاں لائے گئے، جو عوامی اہمیت کے حامل ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پاناما لیکس کی بنیاد پر کیس سنیں جب دوسرے فورمز موجود ہیں تو کیا کیس یہاں لایا جاسکتا ہے؟ جہانگیر ترین ہیں کسی اور رکن اسمبلی کیخلاف بھی درخواست آجائیگی، درخواست گزار نے کہا کہ عدالت جہانگیر ترین سے تحفہ میں دی اور وصول کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کرے، جہانگیر ترین نے بچوں کو ایک ارب 47 کروڑ روپے سے زائد رقم تحفے میں دی 2010 میں انہیں بچوں سے 8 کروڑ 75 لاکھ تحفے میں ملے ، بعد ازاں 2015 میں انہیں چھ کروڑ ستانوے لاکھ پچاس ہزار روپے تحفہ ملا پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ میں نے ایک ایک پیسہ پاکستان میں کمایا اور پاکستان میں ہی لگایا،ایک ایک پیسے کی تمام دستاویزات عدالت میں جمع کرائونگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ کرپشن کیخلاف جنگ میں عمران خان کیساتھ کھڑا رہوں گا، انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم کی طرح کوئی قطری خط پیش نہیں کروں گا،انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کو میرے خلاف پٹیشن میں شرمندگی اٹھانا پڑے گی۔