میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی دھماکا،غیر ملکی اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی سیکورٹی سخت کرنے کا فیصلہ

کراچی دھماکا،غیر ملکی اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی سیکورٹی سخت کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۷ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شعیب مختار) کراچی یونیورسٹی کے غیر ملکی اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی سیکورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، علیحدگی پسند تنظیم کے حملے میں جاںبحق ہونے والے چینی باشندوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ کے حملے کے نتیجے میں تین چینی اساتذہ جاںحق ہوئے ہیں جن میں کنفیوشیس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ہوانگ گوئپنگ اور فیکلٹی ممبر چن سئی اور ڈنگ مفانگ شامل ہیں، جبکہ ایک چینی باشندہ جس کی شناخت سچوئن کے نام سے ہوئی ہے شدید زخمی ہے۔ جامعہ کراچی کے مذکورہ انسٹیٹیوٹ کو سیکورٹی سے متعلق سخت خدشات تھے۔ اس ضمن میں وائس چانسلر کے ایڈوائزر برائے سیکورٹی ڈاکٹر محمد زبیر نے 31 مارچ کو کنفیوشیس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے نام ایک خط بھی لکھا تھا جس میں چینی اساتذہ کے جامعہ کراچی کے گیسٹ ہاؤس اور انسٹیٹیوٹ سے بغیر رینجرز و پولیس کی سیکورٹی کے باہر آنے جانے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا جس کے جواب میں 6 اپریل کو مذکورہ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کا انہیں ایک خط موصول ہوا تھا جس میں انہوں نے سیکورٹی اقدامات سے مطمئن ہونے کا اظہار کیا تھا۔ واضح رہے ہیں چینی باشندوں کی سیکورٹی بڑھانے سے متعلق چند ماہ قبل سابق وزیراعظم کی جانب سے بھی حساس اداروں کو ہدایات دی گئی تھیں جس کی تفصیلی خبر جرأت نے اپنے 11 فروری کے شمارے میں شائع کی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں