میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ہائیکورٹ کے احکامات، او پی ایس افسران کئی محکموں میں عہدوں سے فارغ

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات، او پی ایس افسران کئی محکموں میں عہدوں سے فارغ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۷ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد حکومت سندھ کے کئی محکموں نے او پی ایس ، اضافی چارج رکھنے والے افسران کو عہدوں سے فارغ کردیا ہے، جبکہ محکمہ بلدیات سمیت دیگر محکموں میں سینکڑوں افسران کے پاس اضافی چارج موجود ہیں۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سید منظور علی شاہ نے درخواست داخل کرکے چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ اور دیگراعلیٰ افسران کو فریق بنایا تھا، عدالت نے 16 مارچ کو حکم جاری کیا کہ سندھ بھر میں تمام محکموں میں او پی ایس پرافسران کی تعیناتی ،افسران کو اضافی چارج دینا اور لک آفٹر کی چارج دینا سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے اس لیے اوپی ایس پر تعینات افسران کوعہدوں سے فارغ کرکے اپنے اصل محکموں میں واپس بھیجیں اور اضافی چارج رکھنے والے افسران سے اضافی چارج واپس لیا جائے۔ اعلیٰ عدالت کے احکامات کے بعد پبلک ہیلتھ گریڈ 17اور گریڈ 16 کے 38 افسران کو دی گئی اضافی چارج واپس لیا گیا ہے۔ مائنز اینڈ منرلز ڈپارٹمنٹ میں بھی اوپی ایس پر تقرریاں منسوخ کی گئی ہیں اورافسران سے اضافی چارج واپس لیا گیا ہے، محکمہ صحت نے بھی عدالت کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے گریڈ 18 کے ڈاکٹرز اور افسران سے اضافی چارج واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، سیکریٹری اطلاعات رفیق احمد برڑو نے بھی عدالت کے احکامات کو تسلیم کرتے ہوئے او پی ایس پر افسران کی تعیناتی منسوخ کردی ہے اور افسران سے اضافی چارج واپس لے لیا ہے،جبکہ محکمہ بلدیات، محکمہ داخلہ، ورکس اینڈ سروسز، زراعت،توانائی اور دیگر محکموں نے ابھی تک عدالت کے احکامات پر او پی ایس اور اضافی چارج رکھنے والے افسران کو فارغ نہیں کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں