لسبیلہ کے قریب تحفظ ختم نبوت کے جلوس پر حملہ، 2افراد جاں بحق8زخمی
شیئر کریں
کراچی کے علاقے گولیمار میں اہل سنت والجماعت کی ریلی پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2افراد جاں بحق جبکہ 8زخمی ہوگئے ۔پولیس حکام نے بتایا کہ گولیمار میں اہل سنت والجماعت کی ریلی گزر رہی تھی جس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔ واقعے کے بعد علاقے میں صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی جبکہ علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔فائرنگ کے بعد مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے بس سمیت متعددگاڑیوں کو آگ لگا دی جس کے باعث پٹیل پاڑا سے ناظم آباد جانے والے روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا۔وزیر داخلہ سندھ نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کو فون کرکے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور کہاکہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لسبیلہ کے قریب تحفظ ختم نبوت کے جلوس پر حملے کا واقعہ پیش آیا ہے ، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے ، پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیر لیا۔ترجمان اہلسنت والجماعت نے بتایا کہ ریلی کے کارکنوں پر فائرنگ کی گئی، جبکہ سیدھی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور گاڑی بھی نذرآتش کردی گئی ہے ۔ترجمان نے بتایا کہ فائرنگ سے گلشن صحابہ ایف سی ایریا کا ایک نوجوان جاں بحق ہوگیاجبکہ دوسری جاں بحق شخص کی شناخت جنید مہدی کے نام سے ہوئی ہے ۔مشتعل افراد نے گولیمار میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے ، گولیمار سے گرومندر، پٹیل پاڑہ اور اطراف کی شاہراہوں پر خوف وہراس پھیل گیا۔فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ آگ بجھانے کے لئے آنے والی فائر بریگیڈ کی گاڑی پر بھی مشتعل افراد نے دھاوا بول دیا، جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔واقعے کے بعد ایس ایس پی سینٹرل جائے وقوعہ پہنچ گئے ، پولیس کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر موجود پہنچ گئی، حالات پر قابو پانے کیلئے پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے بتایا کہ دو جماعتوں میں تصام ہوا ہے ، اہلسنت کی ریلی امام بارگاہ کے باہر سے گزر رہی تھی، تصادم اہلسنت اور شیعہ میں ہوا، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے ، پولیس معاملہ کنٹرول کر رہی ہے ۔کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے مطابق کشیدہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے ، ایس ایس پی سینٹرل خود اسپاٹ پر موجود ہیں، فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ رہی ہے ۔ادھر، صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔ضیا ء لنجار نے ہدایت کی کہ پولیس فوری امن و امان کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے ۔وزیر داخلہ نے جلائو گھیرائو اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ واقعے میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری گرفتار کیا جائے ، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے کر متعلقہ علاقے کے افسران سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور معاملہ کنٹرول کررہی ہے ۔