میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈالر مزید مہنگا‘232روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ڈالر مزید مہنگا‘232روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور انٹر بینک میں ڈالر 3 روپے 50 پیسہ مہنگا ہونے کے بعد 232 روپے کی ریکارڈ سطح پر آگیا۔پیر کو کاروباری ہفتے کے پہلے دن بھی امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا اور دن کے آغاز کے ساتھ ہی روپے کی قدر میں ایک روپے 75 پیسے کی کمی واقع ہوئی۔دن کے دوسرے سیشن میں روپیہ مزید گراوٹ سے دوچار ہوا اور ڈالر 3 روپے 50 پیسے مہنگا ہونے کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار 232 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے بھی روپے کی قدر میں کمی کی تصدیق کی اور کہا کہ روپیہ جمعہ کو 228.37 روپے پر بند ہونے کے مقابلے میں پیر کو اس کی قدر میں 3.63 روپے کی کمی واقع ہوئی اور دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب یہ 232 روپے تک پہنچ گیا۔میٹیس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلی کے الیکشن سے متعلق ‘غیر یقینی سیاسی صورتحال’ کی وجہ سے روپیہ دبا میں رہا۔انہوں نے کہا کہ دریں اثنا ڈیمانڈ کے محاذ پر درآمد کنندگان نے روپے کی گراوٹ کے پیش نظر اپنے لیٹر آف کریڈٹ کو تیزی سے کھولنے کا راستہ اختیار کیا ہے، برآمد کنندگان بھی اپنی رقوم کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے بیرون ملک رقم بھیج رہے ہیں۔انہوں نے نجی چینل کام کو بتایا کہ حکومت، اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی)کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے گائیڈ لائنز جاری کرے کہ برآمد کنندگان ادائیگیاں موصول ہونے کے فورا بعد اپنی ڈالر کی آمدنی کو روپے میں تبدیل کریں۔ان کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان کی جانب سے اپنی روپے کی کمائی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی کوشش اور روپے میں منتقلی میں تاخیر نے شرح تبادلہ پر انتہائی دبا ڈال دیا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی نمایاں کمی ہے۔اپنے تجزیے میں ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ مقامی کرنسی مسلسل گرتی رہے گی کیونکہ ڈالر کی اڑان کو روکنے کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے جارہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں