میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حقیقی جمہوری تحریک کی ریڑھ کی ہڈی مضبوط مزدور تحریک قرار

حقیقی جمہوری تحریک کی ریڑھ کی ہڈی مضبوط مزدور تحریک قرار

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے قرار دیا ہے کہ حقیقی جمہوری تحریک کی ریڑھ کی ہڈی مضبوط مزدور تحریک ہوتی ہے، جو سماجی تحفظ، بلا امتیاز مناسب اجرت کا حق اور کام کے انسانی حالات کی تائید کرتی ہو۔ایچ آر سی پی کی جانب سے کراچی میں نیشنل لیبر کانفرنس منعقد کی گئی، کانفرنس میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی، کانفرنس میں ماہرین تعلیم اور محققین عمیر رشید، ڈاکٹر فہد علی، طحہٰ کیہر، ذیشان نول، نور مزمل، اور محمد رفیق نے اپنے فیلڈ ورک کے مشاہدات کی بنیاد پر ماہی گیروں، ٹیکسٹائل ورکرز، صفائی ستھرائی کرنے والے مزدوروں، کان کنوں اور زرعی مزدوروں کے حقوق کی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ڈائریکٹر فرح ضیا نے اعلان کیا کہ یہ مطالعے، جو پاکستان میں مزدوروں اور مزدوروں کے حقوق کاازسر نو ادراک کرنا ہے،مطالعے محنت کشوں کے حقوق کے کارکن سے منسوب کرتے ہوئے ایچ آر سی پی کی شکیل پٹھان لیبر اسٹڈیز سیریز کے ایک حصے کے طور پر شائع کئے جارہے ہیں، سبھاگی بھیل نے کہا کہ خواتین زرعی کارکنوں کو ان کے مرد ہم منصبوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم تنخواہ دی جاتی ہے، سعید بلوچ نے ماہی گیروں کو انتہائی پسماندہ مزدور گروپوں میں شمار کرتے ہوئے اس بات کی پرزور حمایت کی کہ انہیں بڑھاپے میں پنشن دی جائے۔ سندھ کول مائننگ کمپنی کے جنرل سیکرٹری آصف خٹک نے کان کنی کے حادثات کے تعدد اور چوٹ یا موت کی صورت میں ناکافی گرانٹ کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ایچ آر سی پی کے شریک چیئرمین اسد اقبال بٹ نے کہا کہ مزدوروں کے ٹھیکے کے نظام نے پاکستان میں مزدوروں کی تحریک کو متاثر کیا ہے،مزدوروں کی کام کی جگہ پر صحت کے کوئی بھی انتظام نہیں، سینٹری ورکر کے لئے کوئی بھی حفاظتی انتظام نہیں ہوتے ۔سینیئر صحافی اور ایچ آر سی پی کے خان حسین نقی نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے خود کو مؤثر طور پر منظم کریں۔ ایچ آر سی پی کے سیکرٹری جنرل حارث خلیق نے مطالبات کا منشورپیش کرکے کانفرنس کا اختتام کیا جسے تمام شرکاء نے منظور کیا، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ محنت کی تمام اقسام کو باوقار کام کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے اور لیبر تعلقات اور اجتماعی سودے بازی کا حق مذہب، ذات پات، جنس اور نسل کی رکاوٹوں سے پاک ہونا چاہیے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سماجی بہبود اور تحفظ کو ایک عالمگیر شہریت پر مبنی استحقاق کے طور پر دیکھا جائے، جب کہ تمام کارکنوں کو ایک ایسی اجرت کا حقدار ہونا چاہییجس سے وہ ایک معقول اور باوقار زندگی بسر کرسکیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں