سندھ میں پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے بنایا گیا اتحاد ناکام ہو گیا
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: شعیب مختار) سندھ میں پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے چند ماہ قبل پی ٹی آ ئی،جے یو آئی ،جی ڈی اے اور پیپلز پارٹی ورکرز کی جانب سے بنایا گیا لاڑکانہ عوامی اتحاد مکمل طور پر ناکام ہو گیا 4 اپریل کو بننے والے اتحاد کی کسی قسم کی کوئی سیاسی سرگرمی سامنے نہ آسکی سندھ سرکار کو ٹف ٹائم دینے کے لیے جے یو آئی نیا اتحاد بنانے کے لیے سرگرم۔ ذرائع کے مطابق ایک ماہ قبل سندھ حکومت کو ٹف دینے کے لیے چار سیاسی جماعتوں نے مل کر مشترکہ طور پر سیاسی اتحادقائم کیا تھا جسے لاڑکانہ عوامی اتحاد کا نام دیا گیا ہے۔ مذکورہ اتحاد کو لاڑکانہ میں ڈویژن کی سطح تک محدود رکھنے کی حکمت عملی مرتب کی گئی تھی جبکہ رمضان المبارک میں اتحادکا حصہ بننے والی جماعتوں کو عشائیہ دینے کا اعلان بھی کیا گیا تھا جس پر عملدر آمد سامنے نہیں آ سکا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اتحاد کی ناکامی کی وجہ سندھ کے با اثر خاندان سے تعلق رکھنے والے امیر بخش بھٹو کی ناراضگی بتائی جاتی ہے جن کی جانب سے علامہ راشد محمودسومرو کے سوشل میڈیا بیان پر مایوسی کا اظہار بھی سامنے آیا تھا تمام تر امور کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حالیہ دنوں سندھ میں نیا سیاسی اتحادبنانے کوششیں تیز کر دی گئیں ہیں جس میں جے یوآ ئی سندھ کے جنرل سیکریٹری نہایت متحرک دکھائی دیتے ہے اس ضمن میں چند روز قبل علامہ راشد محمود سومرو کی سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا،معظم عباسی،حسنین مرزا،آغا تیمور پٹھان،مولانا امین اللہ،ڈاکٹر محمود ابراہیم جتوئی،میر عابد علی خان جتوئی اورمیر امیر حسن خان جتوئی، سردار علی گوہر خان مہر اور علی نواز خان مہر سے ہونے والی ملاقات نہایت اہم تصور کی جا رہی ہے آ ئندہ چند روز میں سندھ میں نیا سیاسی اتحاد قائم ہونے کا امکان ہے۔