میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلڈنگ انسپکٹر ضیاء الرحمن کی بلڈر پر لاتوں گھونسوں مکوں کی بارش

بلڈنگ انسپکٹر ضیاء الرحمن کی بلڈر پر لاتوں گھونسوں مکوں کی بارش

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۶ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کرپٹ مافیا بے لگام،سپریم کورٹ، ریاست ،ادارے سب ایک طرف طاقتور سسٹم مافیا دوسری طرف، مقامی بلڈر سے من چاہا نذرانہ طلب بلڈر کے معذرت نہ دینے پر بلڈنگ انسپکٹر ضیاء الرحمن عرف ضیاء کالے نے خود اپنی عدالت لگا لی، بلڈر پر لاتوں گھونسوں مکوں کی بارش کر دی۔ ضیاء کالے کی انتہائی طیش میں کی گئی کارروائی پر علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ سپریم کورٹ ریاست ادارتی بائی لاز کی دھجیاں بکھیرنے کی عادت نے قانون شکن بناڈالا مال نہ ملنے پر بلڈر کو دھو ڈالا، طاقتور و با اثر پٹہ سسٹم نے ایک بار پھر شہر اور شہریوں کو یرغمال بناتے ہوئے اپنے مضبوط پنجوں میں جکڑ لیا۔ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضیاء کالے نے لیاقت آباد زون، ٹاؤن کو ٹھیکے پر لاکھوں،کروڑوں کی ادائیگی کے تحت خریدا اب قانون اور راج چلے گا ضیاء کالے کا سپریم کورٹ،ریاست،ادارہ اور تحقیقاتی ادارے ایک طرف اور ضیاء کالا دوسری طرف سب پہ بھاری علاقہ سنبھالتے ہی غیر قانونی تعمیرات کا جال بچھا دیا۔ ضیاء کالے کی مرضی سے غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا کی انٹری اور کلیرنس کیساتھ گرین سگنل جاری ہوتا ہے، بات نہ ماننے والے کا حشر علاقہ مکین و دیگر بلڈروں کیلئے نمونہ و مثال ہے۔ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضیاء کالے نے متحدہ لندن کے بدنام و جرایم پیشہ کارکنوں پر ایک اسکواڈ بنا رکھا ہے، جو بلڈرز مافیا سے بھتہ وصولی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔پٹے سسٹم کے تحت فرائض انجام دینے والے کرپٹ ڈائریکٹر لیاقت آباد زون، ٹاؤن عبدالرحمن بھٹی اور معطل بلڈنگ انسپکٹر ضیاء کالے کی سرپرستی میں لیاقت آباد کے پلاٹ نمبر 7/11 ، 6/415 ، 10/159 ، 9/26 ، 8/493 ، 5/628 ، 5/1016 ، 5/1024 ، 4/313 ، 7/25 ، 6/11 ، قاسم آباد کے پلاٹ نمبر 345 ، 120 اور 37 جبکہ شریف آباد کے پلاٹ نمبر R-747 ، R-670 پر غیر قانونی تعمیرات بغیر نقشے کے جاری ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں