میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انٹراپارٹی انتخابات ،پی ٹی آئی نے اپنے اراکین کو لاعلم رکھا،سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

انٹراپارٹی انتخابات ،پی ٹی آئی نے اپنے اراکین کو لاعلم رکھا،سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۶ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹراپارٹی کے حوالے سے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ پارٹی نے اپنے ہی اراکین کو لاعلم رکھا اور انٹراپارٹی انتخابات نہ ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی کے اہم عہدوں پر براجمان افراد پر سوالات اٹھتے ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ کا 38 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ تحریر کیا اور قرار دیا کہ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات میں اپنے ہی اراکین کو لاعلم رکھا۔عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ قانون کے مطابق پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان نہیں دیا جاسکتا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو متعدد شوکاز نوٹس جاری کیے، شوکاز نوٹسز کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرائے گئے۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن سیاسی جماعت سے انتخابی نشان واپس لے سکتا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر انتحابی نشان واپس لیا جاسکتا ہے،لہٰذا 10 جنوری 2024 کو پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے اور الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر 2023 کا فیصلہ بحال کیا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں