اختلافات دور نہ ہوسکے،تحریک انصاف میں بڑی بغاوت ہو گئی
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) پاکستان تحریک انصاف ضلعی سطح پر بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ملیر رورل کے صدر قادر بخش کلمتی کی جانب ساتھیوں کے ہمراہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر لی گئی پی ایس 88 کے ضمنی الیکشن میں حلیم عادل شیخ کے نامزد امیدوار جان شیر جونیجو کو ٹکٹ دینے پر پارٹی میں پیدا ہونے اختلافات دور نہ ہونے پر بڑی بغاوت ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے متعدد کھلاڑیوں کی جانب سے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر لی گئی ہے جس سے حالیہ دنوں پی ٹی آئی کا کراچی کے علاقے ملیر میں تنظیمی ڈھانچہ انتہائی کمزور دکھائی دیتا ہے۔ پی ایس 88 کے ضمنی الیکشن میں ملیر رورل کے متعدد کھلاڑی بغیر مشاورت اور حلیم عادل شیخ کی مداخلت پر میرپور خاص سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو ٹکٹ جاری کرنے پر پارٹی قیادت سے سخت ناراض تھے اس ضمن میں ان کی جانب سے بطور احتجاج اپنے عہدوں سے استعفے بھی دیے گئے تھے جبکہ مذکورہ کارکنوں کی جانب سے چند ماہ قبل ہونے والے پی ایس 88 کے ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ بھی سامنے آ یا تھاجس سے پولنگ کے روز پی ٹی آئی کے ووٹرز کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی تھی 2018 کے عام انتخابات میں مذکورہ نشست پر 16ہزار 386 ووٹ حاصل کرنے والی تبدیلی سرکار ضمنی انتخابات میں صرف اور صرف 4ہزار 870 ووٹ حاصل کر سکی تھی کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے عہدیدارن کے تحفظات دور نہ کرنے پر گذشتہ روز پارٹی میں بڑی بغاوت ہو گئی ہے جس کے تحت ملیر رورل کے صدر کی جانب سے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سیاسی وفاداری تبدیل کرنے کو ضروری قرار دیا گیا ہے.واضح رہے روزنامہ جرآت نے 5 جنوری کو اپنی خبر میں ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے کھلاڑیوں کی ضمنی الیکشن میں من پسند امیدوار کو ٹکٹ دینے پر ناراضگی سے متعلق انکشاف تھا.