میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر تعلیم سندھ کا نول رائے اسکول پر چھاپہ،نصابی کتابوں کا بڑا ذخیرہ برآمد

وزیر تعلیم سندھ کا نول رائے اسکول پر چھاپہ،نصابی کتابوں کا بڑا ذخیرہ برآمد

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۵ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سید سردار شاہ نے نے تعلقہ آفیسر ایجوکیشن پرائمری و سیکنڈری کو معطل کرکے سیکریٹری تعلیم کی سربراہی میں تحقیقات کمیٹی بٹھا دی ہے
ڈائریکٹر ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو جھاڑ پلادی، شہبازہال میں افسران کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس
حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کا نول رائے ِ اسکول پر چھاپہ، اسکول اسٹور کا تالا توڑا گیا، اسٹور سے نصابی کتابوں کا بڑہ ذخیرہ برآمد، متعلقہ افسران معطل، تحقیقات کا حکم، افسران کو سرزنش، سیلاب کے باعث 22 ہزار اسکول متاثر ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین کو کسی قیمت پر اسکولوں میں نہیں آنا چاہیے، سید سردار شاہ کی پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ نول رائے ِ اسکول میں نصابی کتابیں تقسیم کرنے کی بجائے ذخیرہ کرنے کی شکایات پر گاڑی کھاتہ میں موجود نول رائےِ اسکول میں پہنچے اور اسکول کی پشت میں واقع اسٹور کا تالا تڑوا کر نصابی کتابوں کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا، صوبائی وزیر نے تعلقہ آفیسر ایجوکیشن پرائمری و سیکنڈری کو معطل کرکے سیکریٹری تعلیم کی سربراہی میں تحقیقات کمیٹی بٹھا دی ہے، صوبائی وزیر نے ڈائریکٹر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو بھی جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف آپ کتابوں کی کمی کی شکایت کرتے ہیں دوسرے طرف کتاب بانٹنے کی بجائے ذخیرہ کرکے بیٹھے ہیں، دورے سے قبل صوبائی وزیر سید سردار شاہ نے شہبازہال میں افسران کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ استاذ کی بھرتی کے حوالے سے تمام افسران سے میٹنگ ہوئی، شکایات موصول ہوئی ہیں کہ پوسٹنگ اور آفر آرڈر میں دیر ہو رہے، تمام افسران کو 15 اکتوبر تک بھرتی کا مرحلہ مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے، سردار شاہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی بھرتیاں کی ہیں، 58 ہزار استادہ کو میرٹ پر بھرتی کیا، سیلاب کے بعد تعلیمی صورتحال خراب ہوئی ہے، 22 ہزار اسکول تعلیم دینے سے قاصر ہیں، م 4 5 ہزار اسکول میں سیلاب متاثرین ہیں جبکہ باقی 17 ہزار کی حالت ایسے ہے کہ جہان بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے، ، اسکولوں میں پانی کھڑا ہے خستہ حال ہیں، صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو لکھ چکے ہیں کہ جتنا جلدی ہو سکے کہ سیلاب متاثرین کو منتقل کریں، سیلاب متاثرین کیمپوں یا کہیں اور منتقل کیا جائے ز، کورونا کی وجہ سے دو سال بچوں کا نقصان ہو چکا ہے، اس وقت 28 لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں جو کہ خوش آئند نہیں ہیں، کافی اضلاع میں اسکول پانی میں گھرے ہوئے ہوئے ہیں، سردار شاہ نے کہا کہ عمرکوٹ سے ٹمپریری لرننگ سینٹرز کا آغاز کیا ہے، سیلاب متاثرین کو کسے قیمت میں اسکولوں میں نہیں آنا چاہیے،، انتظامیہ کو اس عمل کو گریز کرنا چاہیے، نئی بھرتیوں پر جو بھی پیسے مانگ رہا ہے و بتائیں اور تحریری طور شکایات دیں، 8 9 افراد کو معطل کر چکے ہیں، محکمہ تعلیم کی کالی بھیڑیوں کی نشاندہی کرین کارروائی کرینگے، ٹیکسٹ بک بورڈ کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں، کچھ سبجیکٹ کی حوالے شکایات تھیں، کتابیں وئیر ہائوس میں پڑے ہیں، ڈائریکٹر کو کارروائی کی ہدایت دیں ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں