گستاخ بی جے پی رہنماچند گھنٹے بعدرہا،مسلمانوں میں اشتعال
شیئر کریں
ہندوئوں کامظاہرین پرتشدد
دو مسلمان نوجوا ن زخمی
کریمنل عدالت کی جانب سے راجہ سنگھ کوضمانت دینے پرحیدرآبادشہرکے مختلف مقامات پرزبردست احتجاجی مظاہرے
راجہ سنگھ کے خلاف پرامن احتجاج کو روکنے کے لئے انتہاپسند ہندوئوں نے ہم پر لاٹھی چار ج کیا،پولیس خاموش تماشائی بنی رہی ا،مظاہرین
حیدرآباد(فارن ڈیسک) بھارتی ریاست تلنگانہ میں بی جے پی رہنما اور ریاسی اسمبلی کے رکن راجہ سنگھ کی طرف سے گستاخانہ بیان اور گرفتاری کے محض چند گھنٹوں کے بعد عدالت کی طر ف سے انکی ضمانت رہائی کے سبب دارلحکومت حیدر آباد میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے ۔ہندوئوں کے حملے میں دو مسلمان نوجوان زخمی ہو گئے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کریمنل عدالت کی طرف سے راجہ سنگھ کو ضمانت دینے کے بعد حیدر آباد کے چار مینار، مغل پورہ، امبر پیٹ، ٹولی چوکی، مہدی پٹنم اور دیگر علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ پرانے شہر کے تقریباً تمام علاقوں میں مسلمان نوجوان شدید احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ راجہ سنگھ کی ضمانت منسوخ کر کے انہیں دوبارہ گرفتار اور کڑی سزا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ نوجوانوں نے کہا کہ راجہ سنگھ کے خلاف پرامن احتجاج کو روکنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو انتہا پسند مسلمانوں پر حملہ کر رہے ہیں جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔مذکورہ رپورٹ کے مطابق دو مسلمان نوجوانوں نے کہا کہ جب وہ دفتر سے واپس آرہے تھے تو اس دوران انہیں تقریباً 25 افراد پر مشتمل ہندئوں کے ایک ہجوم نے بازار میں مارا پیٹا جس کے باعث انہیں چوٹیں آئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ قریب موجود پولیس اہلکار یہ سب دیکھ رہے ہیں لیکن انہوںنے حملہ آوروں کو نہیں روکا۔