سندھ اسمبلی میں گرماگرمی،سہیل انورسیال کی پی ٹی آئی رکن کومارنے کی کوشش
شیئر کریں
سندھ اسمبلی میں صوبے کو حصے سے کم پانی دینے کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی، معاملے پر صوبائی وزیر سہیل انور سیال اور پی ٹی آئی میمبر میں جگھڑا، سہیل انور سیال نے کہا کہ سندھ کا پانی چوری کرنے والوں کو جوتے ماریں گے، جبکہ شہریار شر کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ممبران نے شور کیا۔ سندھ اسمبلی میں وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے سندھ کو 1991 کے معاہدے کے تحت حصے کا پانی نہ ملنے کے خلاف قرارداد پیش کی کہ سندھ کو حصے کا پانی نہ دینے کی مذمت کرتے ہیں ، پنجاب میں شارٹیج 8 اور سندھ میں شارٹیج 44 فیصد ہے، سندھ کو کہا جاتا ہے کہ کوٹری سے نیچے پانی ضایع کیا جا رہا ہے لیکن یہ نہیں دیکھا جاتا کہ لطیف آباد کے علائقے اور ایک سو کلومیٹر تک انسانی آبادی کو پینے کے لئے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی تو وزیر آبپاشی سہیل انور سیال اور پی ٹی آئی ایم پی ای علی جی جی میں تکرار ہوگیا، سہیل سیا ل نے کہا کہ سندھ کا پانی چوری کرنے والے کو گھر میں گھس کر جوتے ماریں گے، جس کے بعد سہیل انور سیال اپنی سیٹ چھوڑ کرکے علی جی جی کے پاس لڑنے کے لئے پہنچے تو ساتھی اراکین نے دونوں کو روک لیا۔ پانی کے معاملے پی ٹی آئی کے ناراض ایم پی اے شہریار شہر نے تقریرشروع کی تو پی ٹی آئی اراکین سیٹوں پر کھڑے ہوگئے اور نعریبازی کی، پی ٹی آئی ممبران نے کہا کہ گڈاپ میں بحریہ ٹائون کی جانب سے گوٹھ مسمار ہونے پر غیرت کہا ں گئی تھی ؟ شہریار شر نے کہا کہ انہوں نے جزائر اور سندھ مخالف پالیسیوں کے خلاف بغاوت کی ہے ، پانی ہماری بقا ہے اور ہم سندھ پنجاب بارڈر پر دھرنا دے کر پانی کا حق حاصل کریں گے۔ بعد میں سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی،جی ڈی اے اور ایم کیو ایم کی حمایت سے سندھ کو حصے کا پانی فراہم کرنے کے حق میں قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ پی ٹی آئی ایم پی ایز نے قرارداد کی مخالفت کی۔