سپریم کورٹ رجسٹری، تجاوزات کیس کی سماعت پر اداروں میں لرزہ
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ) کراچی رجسٹری ‘ کی تلوار ایک بار پھر سندھ کے حکمرانوں و افسران کے سروں پر ‘ رجسٹری ‘ کے ماضی میں دئے گئے بے شمار فیصلوں پر تاحال من و من عملدرآمد نا ہوسکا ‘ جن فیصلوں پر ‘ حکومت و شہری حکومتوں ‘ کی جانب سے ‘ جھوٹی رپورٹس جمع کروائیں گئیں ‘ ان میں ‘ غیرقانونی تعمیرات و تجاوزات ‘ پورشن مافیا ‘ قبضہ شدہ پارکس ‘ پلے گراونڈ ‘ او پی ایس افسران کی تعیناتیاں ‘ سرکاری ملازمین کی اپنے بھرتی شدہ محکموں پیرینٹس ڈپارٹمنٹ میں واپسی ‘شہر بھر کے قبضہ شدہ ایمینیٹی پلاٹوں سے قبضہ واگزار کرانا ‘ غیرقانونی شادی ھالز ‘ پانی چور مافیا اور غیرقانونی ہائیڈرنٹس ‘ شہر بھر میں قائم غیرقانونی رکاوٹیں بیریرز سمیت دیگر امور پر دئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق تفصیلی رپورٹس سے متعلق باز پرس ہوگی ‘ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس فائز عیسی آج اس اہم کیس کی سربراہی کرینگے ذرائع کہتے ہیں کہ تمام سوک اداروں اور انتظامیہ کی اس حوالے سے دوڑیں لگ گئیں۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ کو بھی نوٹیسیز جاری کئے ہیں کہا جارہا ہے کہ ‘ شہر میں جاری ‘ ڈاکو راج ‘ بھی رجسٹری کے احداف میں شامل ہے جبکہ وفاقی حکومت، چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر کو بھی نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ میئر کراچی، وزیر اعلی سندھ ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات، ڈی جی کے ڈی اے، ڈی جی SBCA، ڈی جی ایم ڈی اے اور تمام متلقہ محکمے سندھ حکومت کا محکمہ انسداد تجاوات، کے ایم سی، کے ڈی اے، ایم دی اے کے انسداد تجاوازت کے افسران بھی کسی بھی وقت طلبی کے لئے تیاری کرچکے ہیں۔سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ گلزار احمد کے بعد جسٹس فائز عیسی چیف جسٹس کی حیثیت سے سماعت کریں گے ‘ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس فائز عیسی آج جمعرات کراچی تجاوزات کیس کی سماعت کریں گے جبکہ شہر بھر میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹس بھی طلب کی گئی ہیں ‘ سپریم کورٹ نے رفاہی پلاٹوں پر سے قبضے ختم کروانے سے متعلق اپ ڈیٹ رپورٹ بھی طلب کی ہے ‘ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ گلزار احمدنے نیسلے ٹاور سمیت اہم عمارتوں کو مسمار کرادیا تھا جبکہ سپریم کورٹ کے دئے گئے بے شمار فیصلوں پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا ان میں راشد منہاس روڈ پر بینکویٹ اور کلب وغیرہ بھی شامل ہیں ‘ کے ایم سی کا لیگل ڈپارٹمنٹ، کے ڈی اے، ایم ڈی اے بھی متحرک ہیں۔ ایس بی سی اے کے ڈی جی بھی تیاری میں مصروف رہے۔ جبکہ میئر کراچی، وزیر اعلی سندھ ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات، ڈی جی کے ڈی اے، ڈی جی SBCA، ڈی جی ایم ڈی اے اور تمام متعلقہ محکمے سندھ حکومت کا محکمہ انسداد تجاوات، کے ایم سی، کے ڈی اے، ایم دی اے کے انسداد تجاوازت کے افسران بھی کسی بھی وقت طلبی کے لئے تیاری کرچکے ہیں۔ اہم فیصلوں کی توقع کی جا رہی ہے۔ کراچی میں چیف جسٹس گلزار احمد کے جانے کے بعد دوبارہ غیرقانونی تعمیرات کا جن بے قابو ہے جس پر چیف جسٹس کی جانب سے اہم فیصلوں اور اعلی شخصیات کی سخت سرزنش اور فیصلوں پر عملدرآمد کیلے ٹائم فریم اور عملدرآمد کمیٹی اور روزآنہ کی بنیاد پر رپورٹس طلب کی جاسکتی ہیں ۔