میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیاسی فوجی افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے، عارف علوی

سیاسی فوجی افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے، عارف علوی

Author One
منگل, ۲۴ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

پشاور:سابق صدر پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاست میں حصہ لینے والے تمام فوجی افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان عارف علوی نے کہا کہ ہمارا سارا وقت اس بات پر گزر جاتا ہے کہ اس کو پکڑو، اس کو پکڑو، مذاکرات والے یہاں ہیں، ملک کا وقت ضائع ہو رہا ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ مذاکرات کے لئے مقدمات تو ختم کرو، ملک کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے، تبدیلی آنے والی ہیں، ایسے حرکتیں کریں گے تو پوری دنیا مذمت کرے گی۔

سابق صدر نے کہا کہ ظلم کا نظام بدل رہا ہے، عمران خان رہا ہوں گے، میں کہتا ہوں جنہوں نے سیاست میں حصہ لیا ان سب ملٹری افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

عارف علوی نے کہا کہ عمران نے کہا ہے کہ مذاکرات کرو، بات چیت صاحب حکومت کے ساتھ نہیں، مقتدر لوگوں سے ہونی چاہیے، مار بھی ہم کھا رہے ہیں اور سوالات بھی ہم سے کیے جا رہے ہیں۔

سابق صدر عارف علوی کی راہداری ضمانت درخواستوں پر سماعت ہوئی، پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور نے سماعت کی۔وکیل نے کہا کہ درخواست گزار سابق صدر پاکستان ہیں، ان پر اسلام آباد میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، ان کے خلاف بھی 10 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ علوی صاحب آپ ضمانت کے لئے یہاں آئے ہیں۔عدالت نے عارف علوی کو 14فروری تک راہداری ضمانت دے دی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں